یہ دوا ماضی کی نسبت موجودہ زمانے میں زیادہ استعمال ہوتی ہے۔ کیونکہ یہ دوا موجودہ زمانے کے نفسیاتی مسائل کا زیادہ احاطہ کرتی ہے۔ اس کا مریض نفسیاتی طور پر کمزور قوت ارادی کا مالک ہوتا ہے۔ اس دوا کے مریض بچپن ہی سے دوسروں کے رعب تلے آ جاتے ہیں اور دوسروں کے اشاروں پر چلنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ دوسروں پر انحصار کرنے کی اس عادت کی بناء پر یہ لوگ نہ تو کسی نئے کام میں ہاتھ ڈالنے کی جرات کرتے ہیں اورنہ ہی کسی ذمہ داری کو قبول کرنے کی جرات رکھتے ہیں۔ اپنی …
ایک بے قرار جسم و روح کی کہانی؛ اُس کی ماں کی زبانی – حسین قیصرانی
میرا بیٹا شروع سے ہی بہت ایکٹو تھا ۔۔۔۔ ہر وقت کھیل کود کے لیے تیار ۔۔۔۔ ذہین ۔۔۔ اور شرارتی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی چستی میں مزید اضافہ ہو رہا تھا اور میری توقعات میں بھی ۔۔۔۔۔ تھوڑا بڑا ہوا تو ایک اچھے سکول میں داخل کروایا لیکن سکول سے آ کر بھی اس میں تھکاوٹ کے ذرا سے آثار بھی نظر نہیں آتے تھے ۔۔۔۔ نیند کم ہوتی جا رہی تھی اور میرے خیالات بھی تبدیل ہو رہے تھے۔ جس کو مَیں چستی سمجھتی تھی وہ دراصل بے چینی تھی۔ مسلسل کھیلنا اور بے تکان …
ناپاکی، ٹچ کرنے، بار بار کپڑے بدلنے اور ہاتھ دھونے کا وہم، عجیب ڈر اور خوف – علاج اور ہومیوپیتھک دوائیں – حسین قیصرانی
ایک ماہ قبل کی بات ہے کہ ایک محترمہ نے سیالکوٹ سے فون کیا۔ وہ رو رہی تھیں۔ یاس و نا اُمیدی، غم اور پریشانی اُن کے ایک ایک لفظ سے جھلک رہی تھی۔ کہنے لگیں کہ میرا ایک ہی بیٹا ہے اور وہ عجیب و غریب بلکہ بہت ہی بے ہودہ باتیں کرتا ہے جن میں سے اکثر کسی کو بتائی بھی نہیں جا سکتی ہیں۔ یوں تو اُس کی صحت بچپن سے ہی ڈسٹرب رہی ہے– کبھی جگر معدہ خراب تو کبھی لمبا اور لگاتار نزلہ زکام کھانسی بخار۔ خاندان میں سانس کی تکلیفیں، ٹی بی اور نفسیاتی …