کیا آپ علاج کی کامیابی یا بیماری ٹھیک ہونے کی گارنٹی دے سکتے ہیں؟۔۔۔ ایک سوال اور اُس کا جواب ۔۔۔ حسین قیصرانی

میں صرف ایک معالج ہوں اور ہومیوپیتھی اصولوں کے مطابق علاج کرتا ہوں۔ ہر مرض یا مریض ٹھیک کرنا نہ ہومیوپیتھی سے ممکن ہے اور نہ ہی میرے جیسے محدود صلاحیتوں والے انسان کے بس کی بات ہو سکتی ہے۔ میرا مقصد گارنٹی کے فضول دعوے کر کے مریض جمع کرنا اور اُن سے پیسے بٹورنا نہیں۔

مشکل کیس پکڑ کر مریض کی بحالی صحت کے لئے دن رات محنت کرنا؛ میں نے اپنا شعار اور مشن بنایا ہے۔ اپنی اس محنت کا بھرپور معاوضہ لینا اپنا حق سمجھتا ہوں اور لیتا ہوں۔ عموماً صرف وہی کیس لیتا ہوں کہ جو کسی دوسرے طریقہ علاج یا ڈاکٹرز سے حل نہ ہو رہے ہوں۔ علاج شروع کرنے سے پہلے کم و بیش تین گھنٹے تک ایک کیس پر لگا دیتا ہوں۔ کبھی کبھار تو کئی کئی دن بھی لگ جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ ایک دن میں پانچ سے زیادہ نئے مریض نہیں لیتا۔

اس قدر محنت کے باوجود کوئی دعویٰ نہیں کرتا۔ پروردگار برکت ڈال دے اور مریض تعاون کرے تو کمالات بھی ہو جاتے ہیں ورنہ مناسب حد تک فائدہ، بالعموم، ہو ہی جاتا ہے۔

کسی بھی علاج میں گارنٹی نہیں دی جاتی کیونکہ رزلٹ کا اختیار میرے پاس ہے ہی نہیں۔ مجھ سے تو کئی بار خود اپنا سر درد یا اپنے بیٹے بیٹی کا دانت یا پیٹ درد بھی ٹھیک نہیں ہوتا۔

اگر کوئی گارنٹی مانگے تو اُسے یہ جواب دے کر معذرت کر لی جاتی ہے کہ آپ غلط جگہ پر ہیں۔ میرا کام صرف علاج کرنا ہے اور بس!۔

حسین قیصرانی ۔ سائیکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ ۔ لاہور ۔ فون 03002000210

0 0 votes
Article Rating
Picture of kaisrani

kaisrani

Leave a Reply

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments

Sign up for our Newsletter