نومبر 2020شام سات بجے کا عمل چل رہا تھا۔ میں ابھی کلینک کی نشست پر بیٹھا ہی تھا کہ فون کی گھنٹی بجی۔
فون اٹھانے پر آواز آئی کہ ڈاکٹر صاحب! میں مسجد نماز کیلئے گیا۔ استنجا کیا تو مجھے پیشا ب کی نالی میں کچھ تکلیف محسوس ہوئی۔ ایسا نہ ہو کہ رات کو یہ تکلیف بہت زیادہ کہیں بڑھ جائے۔ کیا میں ابھی ابھی آپ کے پاس آ جاؤں؟
میں نے اسے کہا آ جائیں کیوں کہ دوا مجھے اس کی گفتگو سے ہی سمجھ آ گئی تھی۔ اگلے چند منٹ کے اندر یہ صاحب بھاگتے دوڑتے کلینک آ پہنچے۔ چھوٹتے ہی بولے۔ مجھے ابھی پیشاب کی نالی میں تکلیف محسوس ہوئی۔ میں بغیر کسی تاخیر کے فوراً آپ کے پاس دوڑا آیا ہوں۔ مجھے خوف ہے کہ کہیں یہ رات کو زیادہ بڑھ نہ جائے اور مجھے ہسپتال میں داخل نہ ہونا پڑ جائے۔ ہسپتال میں جانا پڑ گیا تو بغیر سرجری آپریشن کوئی علاج ممکن ہی نہیں ہے۔
مریض نے اپنی اس کیفیت کو بڑے وزن کے ساتھ دو تین بار دہرایا۔ مجھے اگرچہ اس کے روبرک اور دوا فون پر ہی سمجھ آ گئی تھی لیکن پھر بھی اسے اپنے ایک اور مہربا ن ڈاکٹرمحمد عثمان علی صاحب سے ڈسکس کر لیا۔
انہوں نے بھی یہی روبرک اور دوا نکالی۔ اس دوا کی دو سو طاقت کی ایک خوراک اسی وقت مریض کو کھلا دی گئی۔۔۔۔۔۔ پلاسبو کا لفافہ بھر کر مریض کو رخصت کر دیا گیا ۔۔۔۔
قارئین کرام! اللہ کا کرم ہی ہو گیا۔ آدھے گھنٹے سے بھی کم وقت میں مریض کا فون آ گیا کہ اس نے گھر جا کر پیشاب کیا اور پتھری کے ٹکڑے پیشاب کی راہ خارج ہوگئے۔۔۔
کیس کا تجزیہ، ہومیوپیتھک دوا اور علاج (ہومیوپیتھک سٹوڈنٹس اور ڈاکٹرز کے لئے)۔
آپ سوچ رہے ہوں گے کہ اس مریض کو کون کی سی دوا دی گئی اور کیوں دی گئی؟
اس مریض کو اوپیم دوسو طاقت (Opium 200) کی ایک خوراک دی گئی تھی۔ جن علامات یا روبرکس کو مدنظر رکھتے ہوئے دوا کی تجویز عمل میں آئی وہ نیچے درج ہیں۔ ان سمپٹمز روبرک (Quick to act) کو اس لئے لیا گیا کہ مریض نے تکلیف کو محسوس کرتے ہی بغیر کسی سستی اور تاخیر کے فوراً معالج سے رجوع کیا۔ جبکہ دوسری علامت (Fear of Extravagance) لی گئی ہے وہ یہے یعنی کے تکلیف کے بڑھ جانے کا خوف۔
ملاحظہ فرمائیں پتھری کی تصویر اور مریض کی ویڈیو جو اُن کی خواہش اور اجازت سے پیش کی جا رہی ہے۔
ڈاکٹر اعجاز علی – راولپنڈی – فون نمبر 03009736345