چہرے کے کیل، دانے، مہاسے، ایکنی، پمپل ۔ ہومیوپیتھک دوا اور علاج ۔ حسین قیصرانی

جلد (Skin) پر کہیں بھی کچھ نکلے تو اس کا مطلب ہے کہ خون میں غلیظ مواد بن رہا ہے جسے مدافعتی نظام (Immune System) باہر نکال رہا ہے۔

بلوغت میں پہنچ کر اکثر بچے بچیوں کو چہرہ یا منہ پر باریک، موٹے یا پیپ والے دانے نکلتے ہیں۔ عام زبان میں انہیں کیل، دانے یا مہاسے کہتے ہیں۔ انہیں اوپر سے کچھ لگا کر ختم (Suppress) کرنے کی کوشش بالعموم کامیاب نہیں ہوتی بلکہ اس طرح سپریس کرنے سے امیون سسٹم (immune System) ڈسٹرب ہو جائے تو پھر یہ سلسلہ سالوں تک چلتا ہی جاتا ہے۔ کوئی علاج حتیٰ کہ ٹاپ لیزر تھراپی سے بھی یہ کیل دانوں کا معاملہ نہیں رکتا۔ بہت سارے نوجوان کیل مہاسوں اور دانوں کا علاج کرتے کرواتے جذباتی اور نفسیاتی مسائل مثلاً ڈپریشن، سٹریس اور انگزائٹی کا شکار ہو جاتے ہیں۔

ہومیوپیتھی میں اس کا علاج سادہ ہے اگر شروع میں ہی اِسے اختیار کر لیا جائے۔ ہومیوپیتھک دوا سے ایکنی (Pimples / Acne) کو نکال کر ختم کیا جاتا ہے نہ کہ دبا کر۔ اس بات کی سمجھ نہ ہونے کی وجہ یا کیل دانے صرف تین دن میں ختم کرنے کی گارنٹی دینے والے اشتہارات سے متاثر ہو کر نوجوان توقع کرتے ہیں کہ صبح آٹھتے ہی چہرہ سکن صاف ہو۔ علاج میں تین چار ماہ لگ سکتے ہیں تاکہ خون کی خرابی مکمل طور پر باہر نکل جائے۔

کیل دانے اگر سادہ ہوں اور دو تین ماہ سے شروع ہوئے ہوں تو ہومیوپیتھک دوا اینٹی مونیم کروڈم (Antimonium Crudum 30) روزانہ پندرہ دن دی جائے۔ اگلے دس دن کوئی دوا استعمال نہ کی جائے اور نہ ہی اوپر سے کریمیں یا کوئی دوا لگائی جائے۔ دانے مہاسے اگر نکل رہے ہوں تو نکلنے دیا جائے جو کہ عام طور پر دو تین ہفتے میں رک جاتے ہیں۔ اگر پھر بھی نہ رکیں یا واضح بہتری نہ ہو تو پلساٹیلا (Pulsatilla Nigra 30) دو ہفتے ایک بار روزانہ لی جائے۔

اگر کیل موٹے اور زیادہ نکلنا شروع ہو جائیں تو تھوجا (Thuja Occidentalis 200) ہفتہ میں ایک بار لیں۔ چار پانچ ہفتوں میں یہ کم ہونا شروع ہو جاتے ہیں۔

اگر کیل دانے خارش بھی کرتے ہوں تو پھر ہومیوپیتھک دوا ریڈیم (Radium Bromatum) ہر تیسرے دن دی جائے کل دس بار۔

بڑے اور مزمن (chronic) کیلوں کے لئے کاربو این (Carbo Animalis 30) ہفتہ میں ایک بار دینے سے بہتری آ جاتی ہے۔ دانے ختم ہو جانے کے بعد جو داغ دھبے یا نشان گڑھے باقی رہ جاتے ہیں، وہ آہستہ آہستہ خود ہو ختم ہو جاتے ہیں۔ اوپر سے کریمیں یا دوائیاں استعمال کرنے سے دانے دوبارہ نکلنے کا امکان ہوتا ہے۔

دانے کافی پرانے ہوں یا اُن کا سخت دوائیوں سے لمبا عرصہ علاج ہو چکا ہو یا صحت کے دیگر مسائل بھی ساتھ ہوں تو پھر کسی ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے اپنا کیس تفصیل سے ڈسکس کر کے باقاعدہ علاج کروانا بہت ضروری ہو جاتا ہے۔ ایک اہم بات یہ بھی ہمیشہ یاد رکھنی چاہئے کہ ڈاکٹر کے مشورہ کے بغیر کوئی بھی ہومیوپیتھی دوائی دس بارہ بار سے زائد کسی صورت نہ لی جائے۔ ہومیوپیتھک دوا متواتر لمبا عرصہ لینے سے وہی تکلیف بیماری مزید بڑھ سکتی ہے جس کا وہ علاج ہے۔

==================
حسین قیصرانی ۔ سائیکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ ۔ لاہور پاکستان فون نمبر 03002000210۔

0 0 votes
Article Rating
Picture of kaisrani

kaisrani

Leave a Reply

Subscribe
Notify of
guest
2 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
Sanaullah Roomi
Sanaullah Roomi
2 years ago

Munh me dag dhabbe hai konsa dawai use kare

Sign up for our Newsletter