ہومیوپیتھک دوا کینابس انڈیکا – جارج وتھالکس


تلخیص و ترجمہ
ڈاکٹر بنارس خان اعوان، واہ کینٹ
ڈاکٹر ملک مسعود یحیےٰ

حشیش
ذہنی جذباتی علامات:
* ہر قسم کے اوہام
* موت کا خوف اور ذہنی انتشار کے ہمراہ دہشت زدگی
* خوف کہ وہ خود پر قابو نہیں رکھ سکے گا
* پاگل ہوجانے کا خوف
* ہمیشہ سوال کرے مسلسل نظریات قائم کرے
* ذہنی انتشار
* بہت زیادہ بھولنے والا۔ اپنے آخری الفاظ اور خیالات بھول جائے
* ایک جملہ شروع کرے لیکن جو کہنا چاہتا ہے بھول جائے
* دماغ میں مختلف خیالات کے اجتماع کے باعث گزرے واقعات کو یاد رکھنے کی نا اہلیت
* ہر معمولی لفظ جو اس سے مخاطب کرکے بولا جائے اس پر ہنسے
* باتونی۔ مسلسل بولے
* وقت اور فاصلے میں بہت زیادہ مبالغہ کرے
* وقت لمبا محسوس ہو لمحے عمریں لگیں
* یہ احساس کہ جسم کا ایک عضو (بازو) تیر رہا ہے جس کی وجہ سے دہشت زدہ ہوجائے
جسمانی علامات:
* پیاس اور بھوک حد سے زیادہ بڑھی ہوئی
عمومیات:
* بھنگ اور چرس استعمال کرنے کے بُرے اثرات
* جنسی خواہش بڑھی ہوئی

جی وی (جارج وتھالکس)۔ کینابس انڈیکا دہشت زدگی کے حملوں کیلئے بہت ہی دلچسپ دوا ہے۔ کیا آپ چرس کے بارے میں جانتے ہیں؟ جب میں امریکہ میں تھا تو میں نے کلاس سے سوال پوچھا:
آپ میں سے کون چرس پیتا ہے؟
کلاس شروع کرنے سے قبل ہی ایک لمحے میں تمام ہاتھ بلند ہوگئے۔ میں نے پھر پوچھا کون چرس نہیں پیتا تو کوئی ایک ہاتھ بھی اوپر نہ اٹھا۔ امریکہ میں ہر کوئی چرس کے کش لگاتا ہے۔ ساٹھ کی دہائی اور ستر کی دہائی میں ایک وقت تھا کہ ہر امریکی چرس کے کش لگا رہا تھا۔ یہی وجہ ہے کہ اس طرح کے مریضوں سے ہمیں بہت سی معلومات حاصل ہوتی ہیں۔

کینابس انڈیکا ایسی دوا ہے جس کی طلب آج کے دور میں روز بروز بڑھتی جا رہی ہے کیونکہ چرس اور بھنگ کا بے جا استعمال کیا جارہا ہے۔ بھنگ اور چرس کا عاقبت نا اندیشانہ استعمال اکثر اوقات کینابس انڈیکا کی مزمن حالت کی طرف لے جا سکتا ہے۔

کینابس انڈیکا کو ایک بے ضرر جڑی بوٹی یا اسے افسانوی خیال کیا جاتا ہے۔ ہم ایسے ہزاروں مریض دیکھ چکے ہیں۔ مریض اسے استعمال کرنے کے بعد سالوں تک اس کے بد اثرات میں مبتلا رہتے ہیں۔ جن مریضوں کی علامات کینابس انڈیکا سے مماثل ہوں وہ کینابس کی بلند طاقت کی خوراک لینے سے شفایاب ہوجاتے ہیں۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ خام دوا استعمال کرنے کے بعد علامات پیدا ہوتی ہیں۔
اس کا ہرگز یہ مطلب نہیں ہے کہ کینابس ان سب لوگوں کیلئے فائدہ مند دوا ہے جو چرس کے بے جا استعمال کی وجہ سے تکلیف میں مبتلا ہوتے ہیں۔
چرس اور بھنگ کے استعمال کے بعد انسانی جسم کا ردعمل دوسری ادویات سے مماثل علامات پیدا کرسکتا ہے۔ علاوہ ازیں یہ ضروری نہیں ہے کہ علامات اس وقت ہی پیدا ہوں جب حشیش استعمال کی جائے۔

کینابس کی علامات فرد کے میلان یا بیرونی اثرات اور اندرونی خرابیوں کے خاص رد عمل کے نتیجے میں خود بخود ظاہر ہوسکتی ہیں۔ یہ بات یاد رکھنے کے قابل ہے کہ بھنگ اور چرس مریض نے ماضی میں استعمال کی ہو تو آپ کے کان کھڑے ہو جانے چاہئیں۔ آپ کو اس پر توجہ دینی چاہئے۔

میں ستر کی دہائی میں ایک امریکی عورت کا علاج کررہا تھا جس پر دہشت زدگی کے حملے ہوتے تھے اور وہ مزمن تھکن کا شکار تھی۔ اس کا مطلب ہے کہ مریضہ چل نہیں سکتی تھی۔ مریضہ اچانک گر جاتی۔ وہ مکمل طور پر دہشت کی لپیٹ میں آ چکی تھی۔ اس کے لواحقین اسے واپس گھر لے گئے۔ میں نے اسے بہت سی ادویات دیں تب اچانک میرے ذہن میں یہ خیال آیا کہ کہیں مریضہ اس سے قبل چرس کے کش تو نہیں لگاتی رہی۔ میں نے مریضہ سے پوچھا تو اس نے جواب دیا کہ ہاں میں نے بہت عرصہ چرس کے کش لگائے ہیں۔ اس کے بعد ہی یہ علامات پیدا ہونا شروع ہوئیں۔

ذرا تصور کریں کہ ایسے مریضوں کے ساتھ کیا ہوتا ہے۔ حشیش یا بھنگ جسم کے اندر روح کو جسم سے الگ کر دیتی ہے اور یہ علیحدگی ایک ایسی خلیج قائم کر دیتی ہے کہ مریض کو محسوس ہوتا ہے کہ وہ مر رہا ہے۔ اسے محسوس ہوتا ہے کہ اس کی روح اس کے جسم سے نکل رہی ہے۔ اس خوفناک احساس کی وجہ سے دہشت زدگی پیدا ہوتی ہے۔ یہ احساس پورے جسم میں محسوس نہیں ہوتا بلکہ یہ محسوس ہوتا ہے کہ جسم کے حصے حرکت کرتے ہوئے دور جا رہے ہیں۔ جیسے کہ اس کے بازو تیر رہے ہیں یا پورا جسم تیر رہا ہے۔ یہ احساس ہوتا ہے کہ تمام اعضا یا ایک عضو ہوا میں تیر رہا ہے یا اوپر کی جانب اٹھ رہا ہے۔ یہ احساس بہت ہی عام ہے۔ مریض بستر پر لیٹا ہوا ہوتا ہے کہ اچانک مریض کا ایک بازو یا ٹانگ ہوا میں تیرنا شروع کر دیتی ہے۔ بازو اور ٹانگوں میں احساس ہوتا ہے کہ ہاتھوں کی انگلیاں نہیں ہیں، ہڈیاں نہیں ہیں، حقیقتاً ہڈیاں موجود ہی نہیں اور ٹھوس بھی نہیں۔ اس وجہ سے خوفناک پریشانی اور دہشت زدگی کا حملہ ہو جاتا ہے۔ خوف کہ وہ مر رہے ہیں۔

جاری ہے

0 0 votes
Article Rating
kaisrani

kaisrani

Leave a Reply

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments

Sign up for our Newsletter