ہڈیوں کی عام تکلیفیں مندرجہ ذیل ہیں:
ہڈیوں کی پرورش کا ناقص ہونا
ہڈیوں کا ٹیڑھا ہونا
ہڈیوں کا بڑھ جانا
ہڈیوں کا بوسیدہ ہو جانا
ہڈیوں کا نرم ہو جانا
ہڈیوں کی ورمی کیفیات
ہڈیوں کا درد
ہڈیوں کی ٹی بی
ہڈیوں کا کینسر یا سرطان
ہڈیوں کے امراض کے بے شمار اسباب میڈیکل لٹریچر میں بیان کئے گئے ہیں۔ علاج کے لئے دوائیں بھی دستیاب ہیں اور سرجری آپریشن بھی بہت زیادہ ہو رہے ہیں لیکن، سوائے حادثات اور بیرونی چوٹوں کے، بہت کم ایسا ہوتا ہے کہ علاج مستقل اور کامیاب ہو۔
ہڈیوں کے اکثر امراض موروثی مزاج کی وجہ سے پیدا ہوتے ہیں۔ فیملی ہسٹری میں سفلس، ٹی بی یا کینسر کا ہونا پایا جاتا ہے۔ آتشک یعنی سفلس سب سے زیادہ اہم وجہ ہے۔ مریض کی ذاتی ہسٹری، مزاج اور فیملی ہسٹری کو خوب اچھی طرح سمجھ کر ضروری ہومیوپیتھک نوزوڈز استعمال کروانا بے پناہ اچھے نتائج دیتا ہے۔
اِن نوسوڈز کو ضرورت کے مطابق مگر لمبے وقفے سے دینا درد، تکلیفوں کے ساتھ ساتھ ہڈیوں میں جاری خرابی کو کنٹرول کر لیتا ہے۔ علامات کے مطابق باقی دوائیوں کی بھی بہت اہمیت ہے۔
ہڈیوں کے امراض کے مستقل علاج کے لئے مریض کا تفصیلی کیس لینا بے حد ضروری ہوتا ہے۔ ایک ماہر ہومیوپیتھک ڈاکٹر تیس چالیس منٹ انٹرویو کے بعد مریض کے میازم، مزاج، ذاتی اور خاندانی ہسٹری کو سمجھ کر کوئی ایک نوزوڈ منتخب کرتا ہے۔ ہومیوپیتھک نوزوڈز بہت ہی گہرائی میں پہنچ کر کام کرتے ہیں اور لمبے عرصہ تک اپنے اثرات جاری بھی رکھتے ہیں۔ اِن کو بہت گہرے غور و خوض کے بعد ہی دوبارہ دیا جاتا ہے۔ ڈاکٹر کے مشورہ کے بغیر ان دوائیوں کا استعمال بہت نقصان دے سکتا ہے۔
ان نوزوڈز کے نام مندرجہ ذیل ہیں:۔
سفلینم (Syphilinum)، بسیلینم (Bacillinum Burnet) یا ٹیوبرکیولینم (Tuberculinum Bovinum Kent)، کارسنوسن (Carcinosinum)، سورائینم (Psorinum) یا میڈورائنم (Medorrhinum)۔
کئی بار ایسا بھی ہوتا ہے کہ سبب موروثی مزاج نہیں ہوتا کیوں کہ کسی چوٹ یا وقتی تکلیف سے بھی ہڈیاں متاثر ہو جاتی ہیں۔ اگر ایسا ہو تو ہڈیوں کی مریضوں کا علاج بالعموم مندرجہ ذیل دواوں سے ہو سکے گا۔
ہڈیوں کی پرورش ناقص ہو (بچوں یا بڑوں میں): کلکیریا فاس (Calcarea Phosphorica)۔
ہڈیوں کا بڑھ جانا: کلکیریا فلور (Calcarea Fluorica)، فاسفورس (Phosphorus)۔
ہڈیوں کا بڑھ جانا ۔ اگر درد بھی ساتھ ہو: ہکلا لاوا (Hecla Lava)۔
ہڈیوں کا ٹیڑھا ہو جانا: کلکیریا فاس (Calcarea Phosphorica)، فاسفورس (Phosphorus)، کلکیریا کارب (Calcarea Carbinicum)۔
ہڈیوں میں ورم کی حالت ہو جائے: آورم میور (Aurum Muriaticum)، مرک سال (Mercurius solubilis)، کالی آئیوڈیٹم (Kalium Ioditum)، روٹا (Ruta Graveolens)، سلیشیا (Silicea)، میزیریم (Mezereum)، فائٹولاکا (Phytolacca decandra)۔
لمبی ہڈیوں میں ورمی کیفیت پیدا ہو جائے: انگسٹورا (Angustura vera)، فائٹولاکا (Phytolacca decandra)۔
ہڈیاں بوسیدہ ہو جائیں یا ہونے لگیں: فاسفورس (Phosphorus)، سلیشیا (Silicea)، بسیلینم (Bacillinum Burnet)۔
ہڈیوں کا نرم ہو جانا: کلکیریا فاس (Calcarea Phosphorica)۔
ہڈیوں کی ٹی بی: ٹیوبرکولینم (Tuberculinum Bovinum Kent)۔
کیریز یا ہڈی خورہ: فاسفورس (Phosphorus)، سلیشیا (Silicea)، آورم میٹ (Aurum metallicum)۔
ہڈی کا کینسر: فاسفورس (Phosphorus)، آورم آئیوڈیٹم (Aurum iodatum)، سمفائٹم (Symphytum officinale)۔
ہڈیوں کا درد (اگر پرانا ہو): آورم میور (Aurum Muriaticum)، فلورک ایسڈ (Fluoricum acidum)۔
ہڈیوں میں درد (اگر بخار کے ساتھ ہو): یوپے ٹوریم پرف (Eupatorium perfoliatum)، میزیریم (Mezereum)۔
سر کی ہڈی بڑھ جائے: کالی بائیکرومیکم (Kalium Bichromicum)۔
ہڈی بڑھ جائے، سپر (ہاتھ، پاوں یا چہرہ کی): تھائیرائیڈینم (Thyroidinum)، کلکیریا فلور (Calcarea Fluorica)۔
ہڈی بڑھ جائے (جبڑے کی)۔ پلمبم ایسٹیکم (Plumbum aceticum)۔
ہڈی کی چوٹ: روٹا (Ruta Graveolens)۔
ہڈی بھربھری ہو جائے: سلیشیا (Silicea)۔
ہڈی ٹوٹ جائے: سمفائٹم (Symphytum officinale)، کلکیریا فاس (Calcarea Phosphorica)۔
ناک کی ہڈی بڑھ جانے کا علاج میرے مضمون ناک کے امراض اور اُن کا علاج میں ملے گا۔ اس کے یہاں کلک کریں۔
اِسی طرح شیاٹیکا، اوسٹیوآرتھرائٹس اور گھنٹیا (ریوماٹائیڈ آرتھرائٹس) ایک بالکل علیحدہ مسائل ہے۔ اُن کے ہومیوپیتھک علاج کے لئے بھی متعلقہ مضمون ملاحظہ فرمایا جا سکتا ہے۔
——————
حسین قیصرانی – سائیکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ – لاہور، پاکستان فون نمبر 03002000210۔