حُسن نام ہے توازن کا؛ صحیح توازن و تناسب کو ملحوظِ خاطر رکھنا ایک آرٹ ہے، ہنر ہے اور فن۔ ایک ہومیوپیتھک ڈاکٹر کو اپنی پریکٹس کے دوران توازن کو ہمہ وقت برقرار رکھنا ہوتا ہے تاہم دوائی کے انتخاب کے وقت بطورِ خاص اس کا اہتمام کرنا ہوتا ہے۔
ایسا اِس لئے ضروری ہے کہ ہمارے پیشِ نظر علامات کی طول طویل فہرست ہوتی ہے؛ اِن علامات کو اُن کے صحیح مقام، توازن اور تناسب پر رکھنے سے ہی ہم سنگل ریمیڈی تک پہنچ سکتے ہیں۔
کسی دور دراز دیہات کی باسی اَن پڑھ خاتون یہ آرٹ بخوبی جانتی ہے (وہ اپنی علامات اور تکالیف کو صحیح توازن اور بھرپور تناسب سے ہی بیان کرتی ہے)۔
سنگل ریمیڈی تک پہنچنے میں توازن برقرار رکھنے کے کچھ تقاضے ہیں جو پورے کرنا بہت ضروری ہیں:
— ہم ہمہ وقت سیکھنے کے لئے اپنے آپ کو تیار رکھیں۔
— مطالعہ کی عادت کو مستقلاً اپنا لیں۔
— مشاہدہ کے لئے اپنی آنکھیں، دل اور دماغ کو کُھلا رکھیں۔
یاد رکھئے عزیزانِ مَن!
۱۔ سیکھنا صحیح سمت میں ہونا چاہئے۔
۲۔ مطالعہ ہونا چاہئے مستند اساتذہ کا اور ہومیوپیتھی کے اصولوں پر کاربند ڈاکٹرز کا۔
۳۔ مشاہدہ ہو کُھلے دل و دِماغ سے مگر بغیر کسی تعصب کے۔