کوئی سال بھر پہلے کی بات ہے کہ میں نے اپنا ہومیوپیتھک علاج، لاہور کے ڈاکٹر حسین قیصرانی سے شروع کیا۔ میں کئی قسم کے مسائل اور بیماریوں میں مبتلا تھا۔
بدہضمی، معدہ کے مسئلے، قبض اور اُس کی وجہ سے شدید سر درد میگرین، بار بار ہونے والی گلا خرابی، جسمانی درد اور نیند کی کمی نے میرے لئے زندگی بہت مشکل کر دی تھی۔
پاکستان اور برطانیہ کے بہترین ایلوپیتھک ڈاکٹرز، ٹاپ سپیشلسٹس سے ہر ممکن علاج کروایا مگر عملاً کوئی فائدہ نہ ہو سکا ۔۔۔ بلکہ یہ کہنا زیادہ مناسب ہو گا کہ میری صحت کے مسائل مزید بڑھتے چلے گئے ۔۔۔۔۔۔ مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی!
میں ایک پروفیشنل ہوں اور پچھلے دس گیارہ سال سے مستقلاً لندن میں رہائش پذیر ہوں۔ میری صحت سے میری پرسنل لائف تو ڈسٹرب تھی ہی مگر اب پروفیشنل لائف بھی بُری طرح متاثر ہو رہی تھی۔ چیک اپ کے لئے ایک سے دوسرے ڈاکٹر اور پھر آئے روز کے میڈیکل ٹیسٹ کے لئے وقت نکالنا میرے جیسے مصروف انسان کے لئے ممکن نہیں رہا تھا۔
مجھے ہومیوپیتھی کے متعلق کچھ معلومات پہلے سے ہی تھیں۔ اِن مشکل حالات میں ہومیوپیتھک طریقہ علاج شروع کرنے کا فیصلہ کیا ۔۔۔ اور میں نے ڈاکٹر حسین قیصرانی سے پچھلے سال رابطہ کیا۔ انہوں نے آن لائن یعنی وٹس اپ کال پر بہت تفصیل سے میرا کیس ڈسکس کیا۔ نہایت ہی اطمینان سے میری بیماریاں، ہسٹری، فیملی ہسٹری وغیرہ لینے کے بعد مجھے یقین دلایا کہ کیس سمجھ آ چکا ہے اور آپ ٹھیک ہو جائیں گے۔ انہوں نے فوری طور پر میرے لئے لندن میں ہی ہومیوپیتھک میڈیسنز کا انتظام کر دیا اور علاج شروع ہو گیا۔
واہ واہ! رزلٹ ناقابلِ یقین حد تک تسلی بخش تھا۔ پہلے مہینے کے اندر ہی میں تقریباً ساٹھ فیصد ٹھیک ہو چکا تھا۔
الحمد للہ ۔۔۔ میں مزید بہتر ہوتا چلا گیا۔ ایک سال علاج کے بعد صحت کے میرے تمام مسائل نوے فیصد تک ٹھیک ہو چکے ہیں۔ اس سے مجھے جو اطمینان ہوتا ہے اُس کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
میں یہ الفاظ اِس نیت سے لکھ رہا ہوں کہ صحت کے مسائل میں ڈسٹرب کوئی انسان اگر ہومیوپیتھی علاج کو موقع دینے کا سوچ رہا ہو تو وہ ضرور دے۔ یہ بہت واضح اثر کرتا ہے اور اِس کے کوئی سائیڈ افیکٹ نہیں ہیں۔
جہاں تک ڈاکٹر حسین قیصرانی کی بات ہے تو یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ یہ فارن کوالیفائیڈ ہونے کے ساتھ ساتھ انتہائی پروفیشنل ہیں، اپنے مریض کو سنتے سمجھتے ہیں اور بڑی ہی خوبی، خوبصورتی، خلوص کی وجہ سے اعتماد کا تعلق رشتہ بنا لیتے ہیں۔
سب سے اہم اور اچھی بات یہ ہے کہ اِن کا علاج آن لائن ہے۔ اس سے میرے جیسے بے پناہ مصروفیت والے مریضوں کو بہت سہولت رہتی ہے۔ ہم اپنی سہولت کے اوقات میں رابطہ جاری رکھتے ہیں۔
ڈاکٹر حسین! آپ کا بہت شکریہ۔