نا اہل ہومیوپیتھک ڈاکٹروں کے علاج کے بعد بھی مریضوں کی حالت ناگفتہ بہ ہو جاتی ہے۔ یہ ڈاکٹر صاحبان مریض کو بیک وقت تین ادویات دینے کے عادی ہوتے ہیں۔ اور بعض ڈاکٹر اونچی طاقت میں دوائیں بلا ضرورت استعمال کرنے کے عادی ہوتے ہیں، بلا جواز ان کا استعمال بے دھڑک کرتے ہیں۔ اور بدقسمتی سے اب کچھ عرصہ سے ہومیوپیتھک مرکبات کا اِستعمال بھی بے تحاشا ہو رہا ہے۔ واضح رہے کہ ہومیوپیتھک کا یہ بنیادی اصول ہے کہ ایک وقت میں صرف ایک دوا کا اِستعمال عمل میں لایا جائے۔
ایسے ہومیوپیتھک ڈاکٹرز کے بعد اگر مریض کا صحیح علاج کرنے کا موقع میسر آئے تو ایلو دو تین دن دینا ضروری ہو جاتا ہے۔ اِس سے اصل علامات واضح ہو جاتی ہیں۔
اِس بات کو سمجھنا بے حد ضروری ہے کہ ہومیوپیتھک ادویات کا اِس طرح بے دریغ اِستعمال ایلوپیتھک ادویات سے بھی زیادہ نقصان دہ ہے۔
ایسے ہومیوپیتھک ڈاکٹرز کے بعد اگر مریض کا صحیح علاج کرنے کا موقع میسر آئے تو ایلو دو تین دن دینا ضروری ہو جاتا ہے۔ اِس سے اصل علامات واضح ہو جاتی ہیں۔
اِس بات کو سمجھنا بے حد ضروری ہے کہ ہومیوپیتھک ادویات کا اِس طرح بے دریغ اِستعمال ایلوپیتھک ادویات سے بھی زیادہ نقصان دہ ہے۔
0
0
votes
Article Rating