ڈاکٹر بنارس خان اعوان، واہ کینٹ۔۔۔۔
ایسی علامات جو کسی منزل کی طرف اشارہ نہ کرتی ہوں، بے کارہیں۔ آپ نے غور کرنا ہے کہ جو علامات آپ نے اکٹھی کیں، ان کا مقصد کیا ہے؟
وہ مریض کو کیسے اور کیوں تنگ کرتی ہیں؟مریض کیسے اُن سے عہدہ برا ہوتا ہے؟
مریض کی زندگی میں کیا بنیادی تبدیلیاں لا چکی ہیں؟
اگر آپ کے پاس ان سوالوں کے جواب ہیں تو آپ کی کامیابی کے امکانات قوی ہیں۔
ہمارے ہاں ایک اصطلاح استعمال ہوتی ہے
Totality of symptoms
دراصل اس سے مراد
Essential totality of symptoms
ہے۔ جب ہم کیس لیتے ہیں تو مریض سے بے شمار علامات حاصل ہوتی ہیں اور وہ ہم نوٹ کرتے ہیں لیکن سب کی سب کام کی نہیں ہوتیں۔
کہا جاتا ہے گاندھی کو ایک بار کسی نے خط لکھا اور بہت کچھ برا بھلا کہا اور گالیاں لکھیں۔ خط چار صفحات پر مشتمل تھا اور پیپر پن سے صفحات کو جوڑا گیا تھا۔ گاندھی نے اپنے سیکریٹری سے سارا خط سنانے کو کہا اور تحمل سے سارا خط سنا۔ سننے کے بعد سیکریٹری کو بولا۔ اس میں سے کام کی چیز (پیپر پن) نکال لو باقی ضائع کردو۔
ایک ہومیوپیتھ بھی کام کی چیز الگ کر لیتا ہے، جسے ہم
Essential Totality of Symptoms کہتے ہیں۔
میرے لیکچر ۔۔۔ کیس ٹیکنگ سے انتخاب