علاج سے بیٹے کی پڑھائی میں دلچسپی ۔ ایک ماں کے جذباتِ تشکر
۔۔۔۔۔ کل شام بھی بہت جوش میں تھا۔ اس وقت اس کے سر پر دھن سوار ہے کہ مجھے جلدی […]
۔۔۔۔۔ کل شام بھی بہت جوش میں تھا۔ اس وقت اس کے سر پر دھن سوار ہے کہ مجھے جلدی […]
کوئی ڈیڑھ ماہ پہلے کراچی سے ایک ڈاکٹر صاحبہ نے اپنے علاج کے لئے بذریعہ فون رابطہ فرمایا۔ یوں تو
نومبر 2020شام سات بجے کا عمل چل رہا تھا۔ میں ابھی کلینک کی نشست پر بیٹھا ہی تھا کہ فون
میرا ایک ہی بیٹا ہے- اب عمر اس کی چھ سال ہے۔ میری دنیا اسی کے گرد گھومتی ہے۔ وہ
مثانہ بلیڈر ۔ BLADDER پیشاب گردوں سے صاف ہو کر مثانہ میں آ کر جمع ہوتا ہے اور پیشاب کی
آج سے ٹھیک ایک سال پہلے میں نے ڈاکٹر حسین قیصرانی صاحب سے علاج کے سلسلے میں رابطہ کیا۔ اس
میں اٹک سے ہوں مگر پچھلے کچھ سال سے ہانگ کانگ کے چم شا چوئی شہر میں ہوں۔ ڈاکٹر حسین
سر جی ایک بات کروں اگر اجازت دیں۔ اگر خود کشی حرام نہ ہوتی تو مَیں اب تک خود کو
میں کئی سالوں سے گلوٹن گندم الرجی اور دودھ الرجی لیکٹوز انٹالرنس کا شکار تھا اور اس کے علاج کے
چوبیس سالہ نوجوان مسٹر چوہدری نےانٹرنیٹ پہ کامیاب گلوٹن الرجی کیس پڑھنے کے بعد گوجرانوالہ سے کال کی۔ وہ پچھلے