سوکھا اور اُس کا ہومیوپیتھک علاج (حسین قیصرانی) ۔ ATROPHY, MARASM

سوکھے یا اٹروفی ATROPHY یا مراسمس MARASMAS کا مرض عموماً بچوں میں ہوتا ہے۔ اس مرض میں مُبتلا بچے اچھی بھلی غذا کھانے پینے کے باوجود سوکھتے چلے جاتے ہیں۔ بالعموم سُوکھا ٹانگوں سے شروع ہو کر اوپر کو جاتا ہے۔ اکثر اسہال ہوئے رہتے ہیں اور بعض اوقات کھانسی اور بخار بھی لمبے عرصے تک یا بار بار ہوتا رہتا ہے۔ دراصل یہ مرض آنتوں کی ٹی بی ہے جو اکثر اوقات پھیپھڑوں کو بھی لپیٹ میں لے لیتی ہے۔ اس کی بہترین اور قابلِ اعتماد دوا ٹیوبرکولینم TUBERCULINUM ہے تاہم اِس کا اِستعمال لمبے وقفے اور بے حد احتیاط کا تقاضا کرتا ہے۔

چند دیگر وجوہات مثلاً مستقل نزلاوی کیفیات، پیٹ کے کیڑے (چمونے) وغیرہ بھی اِس ضمن میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔ اِن موضوعات پر میرے مضامین کا مطالعہ مفید ثابت ہو سکتا ہے۔

سوکھے یا اٹروفی ATROPHY یا مراسمس MARASMAS کی اصطلاح بچوں کے لئے عام اور مختص ہو گئی ہے لیکن سوکھنا کسی کا بھی ہو (جسم کا، کسی عضو کا، کسی مرد یا عورت کا)  ہومیو پیتھی میں اِسے ایک علامت کے طور پر استعمال کیا جاتا ہے؛ مثلاً کسی مرض میں بدن کا سوکھتے جانا‘ پستان کا سوکھنا‘ گردن یا ٹانگوں وغیرہ کا سوکھ جانا۔ اس علامت یا بیماری کی عام مستعمل اور کامیاب دوا آیوڈم IODIUM ہے (خوراک اور پوٹینسی کا تعین مریض کی کیفیت کے مطابق ایک ماہر ڈاکٹر ہی کر سکتا ہے)۔

بچوں میں اگر ٹانگوں کا سوکھنا نمایاں ہو تو ابرو ٹینم ABROTANUM مخصوص دوا ہے۔

ہڈیاں کمزور، جِلد خشک ہو اور جھریاں واضح اور نمایاں ہوں تو کلکیریا فاس CALCAREA PHOSPHORICA میرے تجربے میں بڑی کامیاب ثابت ہوئی ہے۔ گردن اور اوپر کے اعضاء کا سوکھا، بولنا دیر سے سیکھے، بدن جیسے گھلتا جائے تو نیٹرم میور NATRUM MURIATICUM کا استعمال بہت فائدہ مند ہوتا ہے۔ کلکیریا کارب CALCAREA CARBONICA کو عام طور پر کمزور بچوں یا مریضوں کے لئے بہت کم اِستعمال کیا جاتا ہے لیکن اگر مریض کا چہرہ زرد ہو، بدن پلپلا، ہڈیوں کی نشوونما رُکی ہوئی ہو، دانت بھی نہ نکل رہے ہوں اور چلنا بھی دیر سے شروع کیا ہو تو کلکیریا کارب کا مفید اثر چند دنوںمیں ظاہر ہو جاتا ہے اور مریض کے جسم اور چہرے پر صحت مندی کی رونق کے آثار نظر آنا شروع ہو جاتے ہیں۔
———————————

(یہ ادویات عام معلومات اور راہنمائی کے لئے ہیں تاکہ آگاہی ہو سکے کہ ہومیوپیتھی میں سوکھے پن کا علاج موجود ہے۔ باقاعدہ علاج کے لئے اپنے اعتماد کے ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے رابطہ کریں تاکہ وہ مکمل کیس لے کر مریض اور مرض کی نوعیت اور علامات کے مطابق صحیح ہومیوپیتھک دوا، دوا کی طاقت یعنی پوٹینسی اور مقدار یعنی خوراک کا انتخاب کر سکے۔)

حسین قیصرانی – سائیکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ، لاہور پاکستان ۔  فون 03002000210

0 0 votes
Article Rating
kaisrani

kaisrani

Leave a Reply

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments

Sign up for our Newsletter