حادثات، چوٹوں اور ایمرجنسی میں ہومیوپیتھی فرسٹ ایڈ اور علاج – حسین قیصرانی

ہومیوپیتھی ایک مکمل طریقہ علاج ہے جس میں مریض کی ہر تکلیف کے لئے دوائیاں موجود ہیں۔ مرض اگر پرانا ہو تو اُس کے لئے تفصیلی کیس لے کر دوائی منتخب کی جاتی ہے جو بہت محنت اور مہارت کا کام ہے۔ پرانی تکلیفوں میں ہومیوپیتھک ڈاکٹر کے مشورہ کے بغیر دوائی لینا نقصان دہ ثابت ہو سکتا ہے۔
ہومیوپیتھی کا ایک اہم ترین اصول سبب (Etiology / Cause) کو جان کر علاج کرنا یا دوائی دینا ہے (Etiology / Causation overrules symptomatology in clinical practice)۔ اگر سبب واضح ہو اور تکلیف فوری توجہ کا تقاضا کر تی ہو تو علامات کو سمجھنا یا کیس لینا علاج نہیں مریض کے لئے عذاب ثابت ہو سکتا ہے۔ ہومیوپیتھی کے اِس پہلو کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے ہم اپنے پیج (www.kaisrani.com) اور گروپ (All About Homeopathy) میں اِنسانی بھلائی کے لئے یہ معلومات شیئر کر رہے ہیں۔ (حسین قیصرانی)۔
>

آرنیکا 30 (Arnica)
روٹین سے زیادہ جسمانی مشقت اور محنت کرنے سے کوئی تکلیف بڑھ جائے یا درد شروع ہو جائیں تو آرنیکا 30 کی روزانہ تین چار خوراکیں واضح فائدہ دکھاتی ہیں۔ جونہی تکلیف میں کمی شروع ہو جائے تو خوراک کم کرتے جائیں۔ تکلیف میں بہتری آنا رک جائے تو ایک دن صرف رہس ٹاکس 30 استعمال کر لینی چاہئے۔
حادثے میں شدید قسم کا جھٹکا لگے؛ جسم اور ‘دماغ’ ہل جائیں یا چوٹ بغیر زخم ہو تو آرنیکا 30 ہر چار گھنٹے بعد دیں۔ سالوں پرانی شدید چوٹ کے بعد اگر صحت پھر نہ سنبھل سکی ہو تو آرنیکا 200 کی ایک خوراک دینے اکثر بڑے واضح مفید اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

کیلنڈولا 30 (Calendula)
حادثے یا چوٹ کے ساتھ زخم ہو جائے تو کیلنڈولا 30 ہر چار گھنٹے بعد دیں۔ کیلنڈولا مدر ٹنکچر لگانے سے زخم بہت جلدی ٹھیک ہو جایا کرتا ہے۔

سٹیفی سائیگیریا 30 (Staphisygeria)
چاقو وغیرہ سے کٹ جانے کے لئے سٹیفس 30 دو خوراک سے چار خوراک روزانہ دیں۔ حالات اور تکلیف کی نوعیت کے مطابق خوراک میں کمی بیشی کی جا سکتی ہے۔

ہائی پریکم 30 (Hypericum Perforatum)
اعصاب یا ریڑھ کی چوٹ کے لئے ہائی پیریکم 30 روزانہ ایک یا دو خوراک دیں۔ تکلیف پرانی ہو تو ہائیپریکم 200 یا اونچی طاقت میں صرف ایک خوراک دے کر وقفہ کرنا چاہئے۔ پرانی تکلیفوں کے علاج کے لئے ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے تفصیلی کیس بیان کر کے ہی دوائی لینی چاہئے۔

روٹا 30 یا 200 (Ruta graveolens)
ہڈیوں پر کوئی سخت چیز لگ جائے یا چوٹ آ جائے تو حالات کے مطابق روٹا 30 یا 200 دی جا سکتی ہے۔ موچ آ جانے کا علاج بھی اِسی ہومیوپیتھک دوا سے کیا جاتا ہے۔ موچ کی صورت میں تکلیف کی نوعیت کے مطابق ایک سے چار خوراک روٹا 30 دی جا سکتی ہے۔ اِس حوالہ سے نیچے دی گئی دوا رہس ٹاکس کو بھی ملاحظہ فرما لیں۔
جوڑ کو چوٹ لگ جائے یا جوڑ اُتر جائے تو بھی روٹا ہی بہترین دوا ہے۔

نیٹرم سلف (Natrium Phosphoricum) – کالی فاس (Kalium Phosphoricum)
یہ دونوں ہومیوپیتھک دوائیں سر اور دماغ کی چوٹ کے نقصان دہ اثرات کو دور کرنے میں بہت مفید ہیں۔ حادثات میں یا کھیل کود کے دوران چوٹ کے اثرات اگر سر پر بھی پڑے ہوں تو میرا معمول ہے کہ آرنیکا 200 کی ایک خوراک دے کر صبح، دوپہر اور رات نیٹرم سلف 6 ایکس دیتا ہوں۔ اگرمزید ضرورت ہو تو (جو کہ شاید ہی کبھی پڑتی ہے) کالی فاس Kalium Phosphoricum 6X درمیان میں دیتا ہوں۔

30 رہس ٹاکس (Rhus Tox)
موچ کی تکلیف میں اگر واضح بہتری نہ ہو یا ایک بار ٹھیک ہونے کے بعد پھر شروع ہو جائے تو روٹا (Ruta) کا ایک دن وقفہ کر کے رہس ٹاکس 30 کی صرف ایک خوراک دی جائے۔ اگر ضرورت باقی رہے تو ہر تیسرے چوتھے دن اِس کی ایک خوراک دینے سے بہتری کی رفتار بڑھ جاتی ہے۔

سمفائٹم 30 یا 200 (Symphytum)
اگر ہڈی ٹوٹنے یا کریک ہونے کا علم ہو جائے یا امکان ہو تو سمفائٹم 30 یا 200 دینے سے ہڈی جڑنے کا عمل بہتر اور تیز ہو جاتا ہے۔ ایسی صورت میں موقع ملتے ہی ڈاکٹر کو دکھانا یا ایکس رے وغیرہ کروا کے باقاعدہ تشخیص کروا لینا ضروری ہے۔

کنتھیرس 30 (Cantharis)
آگ یا حرارت سے جھلس یا جل جانے کی کامیاب ہومیوپیتھک دوا کینتھیرس ہے۔ آگ، گرم مائع چیزوں (جیسے پانی، تیل، گھی)، کیمیکل اور بھاپ سے جلنے کے تمام مراحل کی یہ شاندار دوائی ہے۔ اِس دوائی کی ایک خاص خوبی یہ ہے کہ اِس کے استعمال سے مریض کو آبلے پڑنے کی تکلیف سے بچایا جا سکتا ہے۔ بعد میں کالی میور (Kalium Muriaticum) کو جاری رکھنا پڑتا ہے۔ میرے مشورے پر ایک ہسپتال کے پلاسٹک سرجن آگ سے جھلس جانے والے مریضوں کے لئے کینتھیرس کا استعمال باقاعدگی سے کروا رہے ہیں۔ اُن کے خیال میں ریکوری کی رفتار اور شرح واضح طور پر تیز ہو گئی ہے۔
اگر زخم گہرے ہوں اور بھرنے میں دیر لگ رہی ہو تو ہومیوپیتھک دوا ایکس رے 30 (X-Ray) اور کالی بائیکرومیکم (Kalium Bichromicum) استعمال کروانی چاہئے۔

لیڈم پال 30 (Ledum Palustre)
کوئی کانٹا، سوئی وغیرہ چبھ جائے تو لیڈم پال 30 کی روزانہ تین خوراک لینے سے آرام آ جاتا ہے۔ بہتری آتے ہی دوا کم کر دینی چاہئے۔
بچھو کے ڈنک کا علاج بھی لیڈم پال 30 سے ہی کیا جاتا ہے۔ بچھو کے ڈنک کا درد بہت ہی تکلیف دہ ہوتا ہے۔ مریض درد سے لوٹ پوٹ ہو رہا ہوتا ہے۔ لیڈم پال کی پہلی خوراک سے، اللہ کے فضل سے، چند منٹوں کے اندر واضح بہتری شروع ہو جاتی ہے۔ ڈنک والی جگہ پر لیڈم مدر ٹنکچر لگانا مزید مفید ثابت ہوتا ہے۔
شہد کی مکھی اور بھڑ وغیرہ کا ڈنک بھی اِسی ذیل میں آتا ہے کیونکہ وہ بھی سوئی کی طرح چبھتا ہے۔ لیڈم پال مدر ٹنکچر ڈنک والی جگہ پر اچھی طرح رگڑنا بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔

لائسینم / ہائیڈروفوبینم 200لا (Lyssinum / Hydrophobinum)
کوئی بھی جانور بالخصوص کتا کاٹ جائے تو ہائیڈروفوبینم 200 (Hydrophobinum) کی ایک خوراک ہفتہ وار دینے سے فائدہ ہو سکتا ہے۔ مجھے ذاتی طور پر اِس کا کوئی خاص تجربہ نہیں ہے۔ اِسی طرح سانپ کے کاٹے کی دوا سیڈرون (Cedron) بہت مشہور ہے۔ مجھے اگرچہ ایسے کسی مریض کا علاج کرنے کا اتفاق نہیں ہو سکا تاہم لندن میں ایک سیمینار میں شرکت کا موقع ملا جس میں نیشنل جیوگرافک چینل کے کیمرہ مین نے سانپ کے کاٹے کی دوا سیڈرون کے کامیاب استعمال پر اپنے تجربات شیئر کئے۔
ذاتی طور پر میرا مشورہ یہ ہے لہ سانپ اور کتے کے کاٹے ایسے خطرناک معاملات ایمرجینسی کیس ہوتے ہیں سو ایسے مریضوں کو بغیر کوئی وقت ضائع کئے فوراً ہسپتال لے جانا چاہئے تاکہ بر وقت طبی امداد میسر آ سکے۔

خصوصی نوٹ: ہومیوپیتھی کی یہ ادویات بلا شک و شبہ ایمرجینسی میں بے پناہ مفید ہیں۔ اِس کے باوجود ہمیں یہ سمجھ لینا چاہئے کہ ایمرجینسی اگر شدید نوعیت کی ہو تو وہ نہ ہومیوپیتھک کیس ہوتا ہے اور نہ ہی ایلوپیتھک بلکہ ہسپتال کیس ہوتا ہے۔ تکلیف کی شدت زیادہ ہو تو فوراً ہسپتال کے شعبہ ایمرجینسی جانا چاہئے۔

حسین قیصرانی – سائکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ – لاہور پاکستان – فون 03002000210۔

5 2 votes
Article Rating
Picture of kaisrani

kaisrani

Leave a Reply

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments

Sign up for our Newsletter