اِن کی شادی جب کسی طرح کر دی جاتی ہے تو یہ بہت چڑچڑے ہو جاتے ہیں کیونکہ وہ اپنی زندگی کو بے کار اور بے مقصد سمجھنے لگتے ہیں۔ یہ چڑچڑاپن غصے میں تبدیل ہو جاتا ہے جو انسان کو بد ہضمی اور قبض کا شکار کر دیتا ہے۔ کچھ عرصہ بعد اُن کا سارا نظامِ انہضام (Digestive System) خراب ہو جاتا ہے۔ اس کا اگلا مرحلہ نیند کی خرابی اور نشہ کی طرف مائل ہونا ہوتا ہے۔
مناسب وقت پر اگر ہومیوپیتھک علاج شروع کیا جائے تو ایسے مریضوں (مرد و خواتین) کی دوا نکس وامیکا (Nux Vomica) ہے۔
(شادی سے بچنے کی ایک وجہ نوجوانوں کے جنسی مسائل بھی ہوتے ہیں لیکن وہ معاملہ خوف یا فوبیا نہیں بنتا۔ اُن مسائل کا علاج بالکل مختلف اور خاصا لمبا ہوتا ہے۔)
حسین قیصرانی – سائکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ – لاہور پاکستان – فون 03002000210۔