بلی کی طرح سونا جاگنا
مریض بتاتا ہے کہ میں سوتا جاگتا رہتا ہوں۔ اُس کا مطلب ہوتا ہے کہ وہ دو تین گھنٹے سونے کے بعد مکمل جاگ جاتا ہے۔ یعنی ہر رات وہ تین چار بار جاگتا ہے اور نیند پوری طرح کھل جاتی ہے اور وہ نئے سرے سے سوتا ہے۔
اسے بلی کی طرح سونا جاگنا کہتے ہیں۔
یہ علامت Rubric ہومیوپیتھک لٹریچر میں نہیں تھی۔ جارج وتھالکس George Vithoulkas نے اسے شامل کیا ہے۔
وتھالکس لکھتا ہے کہ مریض سوتا جاگتا، سوتا جاگتا اور سوتا جاگتا رہتا ہے۔ اس سونے جاگنے میں پوری طرح جاگنے کی خصوصیت بہت ضروری ہے۔ مریض جس وقت بھی جاگے؛ پوری طرح جاگتا ہے۔ وہ ہر تین چار بار مکمل جاگتا ہے۔ اتنا جاگتا ہے کہ اپنا کوئی چھوٹا موٹا کام کر لیتا ہے یا باقاعدہ اُٹھ کر کھاتا پیتا ہے اور پھر سو جاتا ہے۔
ایسے مریضوں کو صبح اُٹھنے پر یہ احساس بھی ہو سکتا ہے کہ وہ ساری رات سرے سے سوئے ہی نہیں ہیں۔ گھر میں دوسرے افراد کہیں گے کہ خراٹے مار رہے تھے یا جب بلایا تھا تو جواب نہیں دیا تھا۔
ایسے لوگوں کو نیند کے حقیقی فوائد میسر نہیں آ پاتے اور انہیں صحت کے مسائل سے دو چار ہونا پڑتا ہے۔ انہیں احساس ہوتا ہے کہ جو تھوڑا سا سوئے تھے وہ گہری نیند نہیں تھی۔
ان مریضوں کی مزاجی ہومیوپیتھک دوا Sulphur ہو سکتی ہے۔ یہ دوا، اللہ کے کرم سے، نیند کے نظام کو بھی ٹھیک کرے گی اور صحت کے باقی مسائل میں بھی واضح بہتری لائے گی۔
حسین قیصرانی ۔ سائیکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ ۔ لاہور پاکستان فون نمبر 03002000210۔