بی بی سی اردو سروس نے ابھی یہ رپورٹ شائع کی ہے۔ اسے یہاں شیئر کرنے کے دو مقاصد ہیں۔
نمبر ۱۔ مرحوم حاجی امو (ایران) نے اپنی اس کیفیت یعنی۵۰ سال سے نہ نہانے یا انتہائی گندہ رہنے کے فیصلہ کی وجہ جوانی میں لگنے والی ایک جذباتی ٹھیس کوقرار دیا۔ جذباتی چوٹ یا تکلیف کس طرح ساری زندگی، سوچ، صحت اور پرسنالٹی کو تبدیل کرکے رکھ دیتی ہے، اِس کا اندازہ اس کیس سے لگایا جا سکتا ہے
نمبر ۲۔ ایسےانسانوں یا مریضوں کی عمومی دوا سلفر ہے۔ ہومیوپیتھک دوا سلفر دینے سے معاملات، مزاج اور حالات میں تبدیلی ہو سکتی ہے۔
(حسین قیصرانی ۔ سائیکوتھراپسٹ اینڈ ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ)
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
’دنیا کا سب سے گندا شخص‘ جو 50 سال بعد غسل لینے پر بیمار ہو کر مر گیا
امو حاجی نے تقریباً 50 سال تک صابن اور پانی کے استعمال سے گریز کیا۔ ان کو ڈر تھا کہ وہ بیمار ہو جائیں گے لیکن 50 سال تک نہائے بغیر زندہ رہنے والے امو حاجی کو اس عادت کی وجہ سے میڈیا نے دنیا کا غلیظ ترین فرد قرار دینا شروع کر دیا۔
اورپھر کئی دہائیوں بعد پہلی بار نہانے کے چند ہی ماہ بعد ان کا 94 سال کی عمر میں انتقال ہو گیا۔ امو حاجی نامی جوگی ایران کے جنوبی صوبہ فارس کے ایک دیہات کے رہائشی تھے جن کے گاؤں والوں نے ان کو غسل کی کافی ترغیب دی لیکن وہ ہر بار بچ کر نکل جاتے تھے۔
مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ کچھ عرصہ قبل امو حاجی نے گاوں والوں کی بات مان لی اور غسل لے لیا تھا۔ ایران کی ارنا ایجنسی کے مطابق اس غسل کے بعد امو حاجی بیمار پڑ گئے اور گذشتہ اتوار ان کا انتقال ہو گیا۔
وہ اپنی اس عادت کی وجہ سے مشہور شخصیت بن چکے تھے۔ 2014 میں انھوں نے تہران ٹائمز کو انٹرویو بھی دیا جس میں انھوں نے بتایا کہ ان کو خارپشت کھانا پسند ہے۔ وہ زمین میں کھودے ایک سوراخ میں رہتے تھے۔ گاوں والوں نے پھر ان کے لیے ایک جھونپڑی بنا دی۔
اس وقت انھوں نے انٹرویو میں کہا تھا کہ ’نوجوانی میں ان کو جذباتی ٹھیس پہنچی تھی‘ جس کے بعد انھوں نے یہ غیر معمولی فیصلہ لیا تھا، یعنی غسل نہ لینے کا فیصلہ۔
یہ بھی پڑھیے
ارنا ایجنسی کے مطابق برسوں تک غسل کے بغیر رہنے کی وجہ سے ان کے جسم کی جلد پر پھوڑے بن چکے تھے۔ ان کی خوراک گلے سڑے گوشت اور گندے پانی پر مشتمل تھی جس کو پینے کے لیے وہ ایک تیل کے استعمال شدہ پرانے ڈبے کا استعمال کرتے تھے۔
وہ سگریٹ نوش تھے اور کئی بار ان کو ایک ہی وقت میں ایک سے زیادہ سگریٹ سلگائے ہوئے دیکھا گیا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ ان کو نہلانے یا صاف پانی پلانے کی پیشکش سے وہ اداس ہو جاتے تھے۔
تاہم کیا وہ دنیا میں طویل ترین عرصے تک نہائے بغیر زندہ رہنے والے شخص کا ریکارڈ رکھتے ہیں یا نہیں؟ اس سوال پر بحث ہوتی رہی ہے۔
2009 میں چند رپورٹس کے مطابق انڈیا کے ایک شخص کو اس وقت تک غسل لیے ہوئے یا دانت صاف کیے ہوئے 35 سال بیت چکے تھے لیکن اس کے بعد اس شخص کے ساتھ کیا ہوا، یہ ابھی واضح نہیں۔