ہومیوپیتھک علاج کا بنیادی اصول تو یہی ہے کہ کسی بھی معاملہ یا تکلیف کو اچھی طرح سمجھ کر یعنی علامات کے مطابق دوا دی جائے۔ تاہم ایمرجنسی یا وقتی (Acute) تکالیف کے حوالہ سے ہر وقت ایسا ممکن نہیں ہو پاتا۔ ظاہر ہے کہ ہومیوپیتھک ڈاکٹرز تک رسائی بھی بعض اوقات ممکن نہیں ہو پاتی۔
میری تحریروں کا مقصد ہومیوپیتھی کو آسان ترین انداز اور زبان میں عام کرنا ہے تاکہ وقتی تکالیف میں سادہ ترین دوا سے مسئلہ حل کیا جا سکے۔ ہمارا آج کا موضوع وقتی یا موسمی بخار ہے۔
بخار کی تکلیف پرانی ہو یا بار بار ہوتی ہو تو ڈاکٹر کے مشورہ سے ہی علاج ہونا چاہئے۔ اگر بخار کے پیچھے کوئی خاص وجہ نہ ہو؛ تو مندرجہ ہومیوپیتھک دواؤں میں سے علامات کے مطابق جس دوا کی ضرورت ہو تو دن میں تین چار مرتبہ دینے سے مسئلہ حل ہو جایا کرتا ہے۔ اگر دوا صحیح منتخب ہوئی ہے تو ایک گھنٹہ کے اندر واضح فرق محسوس ہونا شروع ہو جاتا ہے۔ جب بہتری آنا شروع ہو جائے تو دوا کا وقفہ بڑھا دیا جائے؛ یعنی دن میں چار بار کی بجائے دو بار لیں۔ اللہ کے کرم سے، جب بہتری واضح ہو جائے تو مزید دوا دینے کی ضرورت نہیں ہے۔
شدت سے اور اچانک بخار ہو جائے۔ عموماً سردی اور لرزہ سے ہوتا ہے لیکن ہمیشہ ضروری نہیں۔ بے چینی اور پیاس، اگر بخار کے آغاز میں دے دی جائے تو اِسی سے مسئلہ حل ہو جاتا ہے: (Aconite) ایکونائٹ
بخار۔ سر درد یا درد کہیں بھی ہو۔ قبض۔ پیاس زیادہ پانی کی مگر لمبے وقفہ کے ساتھ۔ مریض سکون سے لیٹنا چاہے: (Bryonia Alba) برائیونیا 30
بخار۔ جسم میں درد۔ اسہال بدبو دار: (Baptisia Tinctoria) بیٹشیا 30
جسم میں درد۔ سر بھاری اور درد۔ چکر۔ غنودگی، پیاس بالکل نہ ہونا یا بے حد کم۔ پسینہ۔ پیاس نہ ہو۔ آنکھوں میں درد۔ موسم گرما میں بخار کے لئے بے حد مفید ہے: (Gelsemium) جیلسمیم 30
گلے میں سوجن۔ سر درد شدید۔ بخار شدید۔ چہرہ گرم اور سرخ مگر ہاتھ پاؤں ٹھنڈے۔ مریض فضول باتیں کرے۔ پیاس عام طور پر نہیں ہوتی۔ پسینہ آ جائے تو بھی بخار کم نہیں ہوتا: (Belladonna) بیلاڈونا 30
بچوں میں دانت نکالنے کی وجہ سے بخار کے لئے بہترین دوا۔ بچے کا اوپر کا جسم گرم ہوتا ہے، نیچے کا نسبتاً کم گرم اور پاؤں ٹھنڈے ہوتے ہیں: (Belladonna) بیلاڈونا 30
میں اپنے (آن لائن یا بیرون ممالک مقیم) مریضوں کے پاس یہ دوائیاں مہیا کر دیا کرتا ہوں تاکہ وہ اور اُن کا خاندان سخت دواؤں سے محفوظ رہے۔ اگر بخار کی شدت زیادہ نہ ہو، علامات واضح نہ ہوں اور زیادہ عرصہ نہ گزرا ہو تو مندرجہ ذیل چاردوائیں میرے تجربے میں بے حد مفید ثابت ہوئی ہیں۔ میں اپنے 90 فی صد سے زائد مریضوں کے وقتی (Acute) نوعیت کے یا موسمی بخار کا علاج انہیں دوائیوں سے کرتا ہوں۔
فیرم فاس (Ferrum Phosphoricum 6X) – بخار کی ابتدا میں ایک یا دو خوراک
کالی سلف (Kalium Sulph 6X) – بخار کو شروع ہوئے ایک آدھ دن ہو گیا ہو
نیٹرم سلف (Natrum Sulph 6X) – بخار کے ساتھ اگر سانس کے مسائل یعنی نزلہ زکام کھانسی بھی شروع ہو جائیں۔
کالی میور (Kalium Muriaticum 6X) – بخار کے ساتھ یا بخار کے بغیر گلا خراب، کھانسی کی ابتدا۔
حسین قیصرانی – سائیکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ، لاہور پاکستان۔ فون 03002000210