آٹزم، سپیچ ڈیلے: اگر آپ کا بچہ تین سال کی عمر میں بھی نہ بولے تو کیا کرنا چاہیے؟
آٹزم، سپیچ ڈیلے: اگر آپ کا بچہ تین سال کی عمر میں بھی نہ بولے تو کیا کرنا چاہیے؟ خدائے نور ناصر بی بی سی، اسلام آباد ’اکثر والدین یہ کہتے ہیں کہ اُن کے بڑا بچہ بھی بہت عرصے تک بول نہیں سکا تھا، اس لیے کوئی مسئلہ نہیں یہ بچہ بھی وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ بولنے لگے گا۔ ایسا ہرگز نہیں ہے ہر بچہ مختلف ہوتا ہے اور اگر آپ کا بچہ دو سال کی عمر میں الفاظ نہیں ادا کر سکتا یا تین سال کی عمر میں ایک مکمل جملہ نہیں بول سکتا ہو، تو معالج …
کمزوری سستی لاغر جسم سوکھا جسم – ہومیوپیتھی دوائی اور علاج – حسین قیصرانی
کمزوری ‘ضعف ڈیبیلٹی‘ ویکنس DEBILITY WEAKNESS ۔ کمزوری چاہے وقتی ہو یا پرانی؛ اس کا کوئی نہ کوئی سبب ہوتا ہے۔ کئی بچے پیدا ہی کمزور ہوتے ہیں۔ پیدائش کے وقت سے ہی کمزوری ہو تو وجہ والدین زیادہ تر سبب والدین ہوتے ہیں۔ دونوں یا دونوں میں سے ایک۔ ایسے بچوں کے کمزور پیدا ہونے کا سبب موروثی مزاج ہی ہو سکتا ہے۔ دوا سبب کے مطابق بچے کو دیں اور والدین کو بھی ۔ تا کہ آئیندہ بچے صحت مند پیدا ہوں۔ اکثر ایسے بچے سوکھے (راسمں ) میں مبتلا ہوتے ہیں۔ یا ہو جاتے ہیں۔ ایسے بچے …
پیٹ کے کیڑے، چمونے یا چنونے ۔ ہومیوپیتھک دوا اور علاج ۔ حسین قیصرانی
پیٹ کے کیڑے، چمونے یا چنونے ۔ ہومیوپیتھک دوا اور علاج ۔ حسین قیصرانی ویڈیو اردو یوٹیوب …
بچوں میں اعتماد کی کمی، شرمیلاپن،یادداشت نہ ہونا، کنفیوژن، خراب لکھائی، لکنت اور ہکلانا – دوا، علاج اور کامیاب کیس – حسین قیصرانی
رواں اردو ترجمہ اور کمپوزنگ: محترمہ مہرالنسا ڈیر ڈاکٹر حسین قیصرانی صاحب!۔ آج میں اپنے بیٹے کے مسائل حل کرنے پر اظہارِ تشکر کے لئے آپ کو یہ ای میل لکھ رہی ہوں۔ میرا بیٹا بہت سی مشکلات کا شکار تھا۔ اللہ نے کرم کیا اور آپ نے علاج تو اُس کے یہ مسئلے ٹھیک ہو گئے۔ کمزور یادداشت (short memory problem) میرے بیٹے کی یادداشت بہت کمزور تھی۔ وہ کچھ بھی زیادہ دیر تک یاد نہیں رکھ پاتا تھا۔ یہاں تک کہ وہ اپنے اکلوتے دوست کا نام بھی بھول جاتا تھا۔ (introvert) کم گو، شرمیلا میرا بیٹا بہت …
خود اعتمادی کی کمی، جسمانی و دماغی کمزوری، مستقل بے چینی اور بزدلی – کامیاب علاج – فیڈبیک
السلام علیکم تقریباً ایک مہینہ پہلے، میں نے اپنے بیٹے کا کیس ڈاکٹر حسین قیصرانی صاحب کے ساتھ ڈسکس کیا تھا۔ یوں تو بچے کے مسائل کافی زیادہ تھے مگر ذہنی طور پر کمزور ہونا، مستقل اور تکلیف دہ قبض، نیند کے مسائل اور بے چینی، جسمانی کمزوری، لوگوں کے سامنے بات کرنے سے ڈرنا اور اُس کی سخت بزدلی ہمیں ہر وقت پریشان رکھتی تھی۔ڈاکٹر صاحب نے بہت تفصیل اور توجہ کے ساتھ بچے کی ذہنی اور جسمانی علامات کے بارے میں پوچھا اور کافی ٹائم دیا۔ تقریباً ایک ماہ تک علاج جاری رہا۔ الحمد للہ! بچے کے اندر …
مائیگرین درد شقیقہ شدید سر درد الرجی ٹانسلز فوڈ الرجی کامیاب علاج ۔ فیس بک ریویو
ہومیوپیتھک طریقہ علاج میرے لیے نیا اور انوکھا بالکل بھی نہیں تھا۔ میں پاکستان کے بہت سے مشہور ہومیوپیتھک ڈاکٹرز سے مل چکی تھی لیکن ڈاکٹر حسین قیصرانی کا کام جذبے، لگن اور قابلیت سے بھرپور ہے اور انہوں نے بلاشبہ ہومیوپیتھی کے معیار کو بلند کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ مجھے یاد ہے میں نے کئی بار اپنے بچوں کے چھوٹے چھوٹے مسائل اور علامات کے بارے میں بات کرنے کے لیے ڈاکٹر صاحب کو کال کی لیکن وہ ہمیشہ کہتے یہ علامات میرے لیے چھوٹی نہیں بلکہ بہت ہی اہم ہیں۔ میرے بیٹے کو الرجی Allergies، …
ہومیوپیتھک دوا اگاریکس ۔ حسین قیصرانی
اگاریکس موجودہ زمانے میں زیادہ استعمال ہوتی ہے کیونکہ یہ دوا موجودہ زمانے کے نفسیاتی مسائل کا زیادہ احاطہ کرتی ہے۔ اگاریکس کا مریض نفسیاتی طور پر کمزور قوت ارادی کا مالک ہوتا ہے۔ اس دوا کے مریض بچپن ہی سے دوسروں کے رعب تلے آ جاتے ہیں اور دوسروں کے اشاروں پر چلنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ دوسروں پر انحصار کرنے کی اس عادت کی بناء پر یہ لوگ نہ تو کسی نئے کام میں ہاتھ ڈالنے کی جرات کرتے ہیں اورنہ ہی کسی ذمہ داری کو قبول کرنے کی جرات رکھتے ہیں۔ اپنی اسی خامی کی بناء …
ایک بے قرار جسم و روح کی کہانی؛ اُس کی ماں کی زبانی – حسین قیصرانی
میرا بیٹا شروع سے ہی بہت ایکٹو تھا ۔۔۔۔ ہر وقت کھیل کود کے لیے تیار ۔۔۔۔ ذہین ۔۔۔ اور شرارتی۔ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ اس کی چستی میں مزید اضافہ ہو رہا تھا اور میری توقعات میں بھی ۔۔۔۔۔ تھوڑا بڑا ہوا تو ایک اچھے سکول میں داخل کروایا لیکن سکول سے آ کر بھی اس میں تھکاوٹ کے ذرا سے آثار بھی نظر نہیں آتے تھے ۔۔۔۔ نیند کم ہوتی جا رہی تھی اور میرے خیالات بھی تبدیل ہو رہے تھے۔ جس کو مَیں چستی سمجھتی تھی وہ دراصل بے چینی تھی۔ مسلسل کھیلنا اور بے تکان …
ناپاکی، ٹچ کرنے، بار بار کپڑے بدلنے اور ہاتھ دھونے کا وہم، عجیب ڈر اور خوف – علاج اور ہومیوپیتھک دوائیں – حسین قیصرانی
ایک ماہ قبل کی بات ہے کہ ایک محترمہ نے سیالکوٹ سے فون کیا۔ وہ رو رہی تھیں۔ یاس و نا اُمیدی، غم اور پریشانی اُن کے ایک ایک لفظ سے جھلک رہی تھی۔ کہنے لگیں کہ میرا ایک ہی بیٹا ہے اور وہ عجیب و غریب بلکہ بہت ہی بے ہودہ باتیں کرتا ہے جن میں سے اکثر کسی کو بتائی بھی نہیں جا سکتی ہیں۔ یوں تو اُس کی صحت بچپن سے ہی ڈسٹرب رہی ہے– کبھی جگر معدہ خراب تو کبھی لمبا اور لگاتار نزلہ زکام کھانسی بخار۔ خاندان میں سانس کی تکلیفیں، ٹی بی اور نفسیاتی …
بچوں میں شدید غصہ، چیزیں پھینکنا، نوچنا، اعتماد کی کمی، معمولی بات پر رونا اور چیخنا چلانا – کامیاب کیس، دوا اور علاج – حسین قیصرانی
مارچ کے ابتدائی دنوں میں ایک فیملی اپنے ڈھائی سالہ بیٹے کے مسائل ڈسکس کرنے تشریف لائی۔ اُن کی نظر اور خیال میں بیٹے کی تکالیف یہ تھیں: 1۔ رات کے دوسرے پہر بچے کو بخار ہو جاتا تھا اور بچہ ٹانگوں / ہڈیوں کے درد کی شکایت بھی کرتا تھا۔ یہ بخار اور ٹانگوں کا درد بغیر کوئی دوائی دیے سورج نکلتے ہی بالکل ٹھیک بھی ہو جاتا تھا۔ 2۔ منہ میں متواتر چھالے اور السر (Ulcers) بن رہے تھے یعنی منہ پک جاتا تھا۔ 3۔ بچے کو سانس کی تکلیف تھی جس سے دودھ وغیرہ پینا مشکل ہو …