ہومیوپیتھک علاج کے تقاضے: ایک خط اور اُس کا جواب – حسین قیصرانی

ایک خط اور اُس کا جواب
————————-
السلام علیکم سر جی
سر جی آ پ سے ساتھ فیس بک پر کئی مفید نسخہ لئے ہیں
میرا مسلہ یہ ہے کہ میرا پیٹ اکثر خراب رہتا ہے کبھی پاخانہ نرم اور کبھی سخت رات کو جب سوتا ہوں اور صبح اٹھتا ہوں تو زبان پر سفید تہہ جمی ہوتی ہے منہ میں چھالے پڑھے ہوتے ہیں تھوڑا سا زیادہ کھانا کھا لوں تو پیٹ خراب اور دانتوں میں حساسیت ہوتی ہے اب تو ساتھ میں گھٹنوں میں درد ہوتا ہے جب گھٹنے فولڈ ہوں تو درد کرتے ہیں اور جب پھیلاوں تو درد ختم اسی طرح پاوں کے نیچے حصے جس کو پنجہ کہتے ہیں اس کے جوڑوں میں بھی درد ہوتا ہے اور جب ایک سایئڈ پر سو جاوں تو کچھ دیر بعد اس سائیڈ کے ہاتھ سن ہو جاتا ہے گھٹنوں کے درد اور پنجوں کے درد نے پریشان کیا ہے کہ پیٹ خرابی کی وجہ سے یہ کیوں ہوتا ہے جب فلیجیل اور میٹو ڈائن کی ٹیبلیٹ کھاتا ہوں تو پھر ٹھیک ہو جاتا ہوں 10۔12 دن بعد پھر یہی حال۔ بعض لوگ کہتے ہیں کہ آپ کو قبض کی بیماری ہے بعض کہتے ہیں کہ معدہ اور جگر کی گرمی ہے بعض کہتے ہیں کہ گھٹنوں اور پنجوں کے جوڑ میں درد قبض کی وجہ سے یورک ایسڈ کی زیادتی ہے
آپ سے گزارش ہے کہ معدہ کی کیا بیماری ہے اور گھٹنوں میں درد کس وجہ سے ہے اس کا مستقل علاج کیاہے آپکی بڑی مہربانی ہوگی۔ والسلام!
———

محترم …… صاحب، السلام علیکم ۔۔ آپ کی ای میل کا شکریہ!
ہومیوپیتھک طریقہ علاج میں ایک دِقت یہ ہے کہ اِس میں کافی گہرائی میں جا کر مسئلہ یا بیماری کو سمجھنا ہوتا ہے اور یہ کام بذریعہ ای میل یا خط و کتابت مشکل ہے۔ خاص طور پر جب مسئلہ ہو بھی سنجیدہ نوعیت کا۔ مثلاً آپ نے بجا طور پر کافی تفصیل لکھ بھیجی ہے لیکن سب سے اہم ترین اور بنیادی معلومات یعنی اپنی عمر نہیں لکھی۔ اِسی طرح یہ لکھنا بھی رہ گیا کہ آپ کو یہ تکلیف کب سے ہے اور آپ کیا علاج کروا چکے ہیں۔ کوئی اور تکلیف بھی تھی یا آج کل ہے۔ علاوہ ازیں خاندان میں موروثی بیماریاں کون کون سی ہیں؟ آپ کے روزمرہ مشاغل کون سے ہیں یعنی آپ جسمانی کسرت والے کام کرتے ہیں یا صرف دفتری امور سرانجام دیتے ہیں؟ وغیرہ وغیرہ۔ آپ جب جواب دیں گے تو بات سے بات نکلے گی اور کوئی نکتہ ہاتھ آئے گا۔ یہ کام ظاہر ہے بات چیت سے ہی ممکن ہو سکے گا۔ اِس طرح خط و کتابت سے حل نہیں ہو سکے گا۔ ملنا اگر آپ کے لئے مشکل ہے تو کم از کم فون پر کیس لیا جانا ضروری ہے۔ دوسرے، لکھنے لکھانے میں جتنا وقت لگ جاتا ہے اُتنے میں کئی احباب کے کیس لئے جا سکتے ہیں۔
مزید براں آپ کا علاج کسی ایک دوا سے شاید ممکن نہ ہو۔ موجودہ حالات یعنی شروع میں جو دوا ہو گی وہ کچھ مسائل حل کرے گی۔ پھر کسی اَور دوا کی ضرورت پڑے گی۔ ظاہر ہے کہ ایسا تبھی ممکن ہو سکے گا کہ جب آپ اپنی صورتِ حال سے آگاہ کریں گے۔علاج پرتین چار ماہ لگ جائیں گے۔ اِس بات کا کافی اِمکان ہے کہ دورانِ علاج ادویات بدلنے کی ضرورت پڑے۔
میں نے نسخے کبھی نہیں دئے کیونکہ ہومیوپیتھی میں مرض کا نہیں مریض کا علاج کیا جاتا ہے۔ ظاہر ہے ہر مریض کے مسائل، سوچ، موروثی مزاج، جسمانی ساخت، اندازِ فکر و زیست، پسند و ناپسند، خاندانی امراض، کھانا پینا، سونا جاگنا، رہن سہن، دکھ سکھ اور دلچسپیاں مختلف ہوتی ہیں؛ اِس لئے دوائی بھی مختلف ہوتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ نسخے وغیرہ مسئلے کا حل نہیں ہو سکتے۔
آپ کو باقاعدہ علاج کی ضرورت ہے۔ نسخے، ٹوٹکے اور وقتی آرام کی دوائیاں شاید کچھ عرصہ کے لئے کام تو چلا دیں لیکن تکلیفوں کو مزید گہرا کر دیں گی۔ آپ براہِ کرم اپنے اعتماد کے ڈاکٹر سے رابطہ کر کے باقاعدہ تشخیص اور مستقل علاج کروائیں۔ اگر ہمارے ہاں سے علاج کروانا مقصود ہو تو فون کر کے ٹائم طے کر لیں۔ اور پھر مقررہ وقت پر فون کے ذریعے آپ کا کیس لیا جا سکتا ہے۔ پہلے انٹرویو پر عام طور پر 40 منٹ تک لگ جاتے ہیں۔ اگر کیس کی سمجھ آ جائے تو ادویات بذریعہ ڈاک بھجوا دی جاتی ہیں اور کم و بیش ہر 15 دن بعد فون پر ہی حالت لے کر اگلی دوا بھجوا دی جاتی ہے۔
امید ہے کہ معاملہ واضح ہو گیا ہو گا۔
والسلام، دعا گو
حسین قیصرانی ۔ کلاسیکل ہومیوپیتھی کنسلٹنٹ، لاہور ۔ فون نمبر 03002000210

0 0 votes
Article Rating
kaisrani

kaisrani

Leave a Reply

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments

Sign up for our Newsletter