بچوں میں نیند کی کمی – ہومیوپیتھک علاج (حسین قیصرانی)

رات کی نیند اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے۔ رات کو نیند کا نہ آنا کتنا بڑی مصیبت ہے اِس کا اندازہ وہ انسان لگا ہی نہیں سکتا کہ جو اِس مسئلے سے دوچار نہ ہوا ہو۔ خاص طور پر اگر یہ تکلیف بچوں میں ہو تو اُن کی صحت، تعلیم اور مستقبل کی زندگی بہت متاثر ہوتی ہے۔ ایسے بچے سونے میں بہت زیادہ وقت لیتے ہیں۔ سارے دن کے تھکے ہارے ہی کیوں نہ ہوں مگر اُن کا ذہن بہت ایکٹو ہوتا ہے جو اُن کو دیر تک خیالات، تصورات یا کسی کام پر اُکسائے رکھتا ہے۔ کئی بچے تو تقریباً رات بھر جاگتے رہنے پر مجبور ہوتے ہیں۔ عام طور پر وہ خیالی دنیا میں رہتے ہیں یا پھر کھیل کود میں خود کو مصروف رکھتے ہیں۔ جو تھوڑی بہت نیند رات گئے آتی بھی ہے تو وہ کچی نیند ہوتی ہے جس میں مسلسل بے آرامی اور بار بار جاگنے کا ماحول ہوتا ہے۔ اگر صبح چار بجے تک جاگتے رہیں یا 4 بجے کے قریب آنکھ کُھل جائے تو انہیں پھر دوبارہ نیند نہیں آتی۔ نیند میں جسم کے کسی حصہ میں حرکت کا سلسلہ جاری رہتا ہے مثلاً پاوں یا ہاتھوں کو جھٹکے لگنا، بار بار جگہ بدلنا، ہاتھ پاوں مارنا یا ڈر کے مارے نیند سے بیدار ہو جانا۔ جسم اور ذہن کی رات بھر مصروفیت کی وجہ سے صبح بستر چھوڑنے میں اُنہیں کافی دقت ہوتی ہے۔ بفرضِ محال اگر نیند بظاہر اچھی ہو تو بھی صبح کو جسم کی کیفیت ایسے ہوتی ہے کہ جیسے کسی نے مارا پیٹا ہو۔ ایسے بچوں کی سکول میں توجہ برقرار نہیں رہتی اور شکایت آتی ہے کہ بچہ کلاس میں سویا سویا یا کھویا کھویا رہتا ہے۔ عام طور پر ایسے بچے (اور بڑے بھی) عجیب و غریب انداز سے سوتے ہیں — مثلاً سجدے کے انداز میں یا سر تکیہ کے اندر تقریباً گھسیڑ کر سونا، اگر سیدھا سوئیں گے تو ہاتھ لازماً اپنے سر پر رکھنا، یا صرف بائیں کروٹ سونا۔

ایسے بچوں (یا بڑوں) کو خواب اکثر ہی آئے رہتے ہیں۔ عام طور پر خواب اِس نوعیت کے ہوتے ہیں جیسے:
کسی کو ڈھونڈ رہے ہیں اور وہ ملتا ہی نہیں۔
کہیں جانے کی تیاری جاری ہے مگر جا نہیں پا رہے۔
کسی کام میں مسلسل مصروفیت
سفر پر جا رہے ہیں
قتل و غارت جاری ہے
کوئی پیچھا کر رہا ہے
مسلسل پریشانی کہ جیسے کچھ بہت غلط کام سرزد ہو گیا ہے
ڈراونے خواب – چڑیل اور ڈائن کے
کسی ایسے کام میں اُلجھے ہیں جو اعصاب شکن یعنی بہت تھکا دینے والا ہے
کیسی ایسی مصیبت میں پھنسے ہیں کہ نکل نہیں پا رہے
بہت بڑے مسئلے سے دوچار ہیں اور معلوم ہے کہ یہ خواب ہے مگر خواب سے نکل نہیں پا رہے
بہت خوشی اور مسرت کے خواب – ایسے خواب کہ دل کرے یہ سلسلہ کبھی نہ ٹوٹتا تو بہتر تھا۔

ایسے بچے یا بڑے بالعموم سرطانی (کینسر) مزاج کے حامل ہوتے ہیں۔ عام طور پر ایسے مریض یا تو بہت ہی ذہین، سمجھدار، سلجھے ہوئے اور سلیقہ شعار ہوتے ہیں یا پھر قبل از وقت پیدا ہونے والے، ذہنی اور جذباتی لحاظ سے بہت کمزور اور اُلجھے ہوئے۔ آٹسٹک بچے یا آٹزم (Autism, ADHD, ADD, Down Syndrome) کا شکار بچے بھی اِسی ضمن میں آتے ہیں۔ ہومیوپیتھی طریقہ علاج میں ایسے بچوں کی زندگی میں تبدیلی اور سکون لانے کی ادویات موجود ہیں۔ ایک ماہر ڈاکٹر تفصیلی کیس لینے کے بعد مزاج کو سمجھتے ہوئے جب علاج شروع کرتا ہے تو دو تین ماہ کے اندر فرق محسوس کیا جا سکتا ہے۔

اللہ تعالیٰ کے فضل سے کئی بچوں کو اِن مسائل سے نجات دلانے کی مجھے سعادت حاصل ہوئی ہے۔ عام طور پر مندرجہ ذیل ہومیوپیتھک ادویات بہت معاون ثابت ہوتی ہیں:
Carcinosinum Cancerinum کارسی نوسن
Medorrhinum میڈورائنم
Tuberculinum Bovinum ٹیوبرکولینم
Phosphorus فاسفورس
Arsenicum Album آرسنیک ایلبم / آرسینک البم
Syphillinum سفلینم
Bacillinum Burnett بسیلینم

یہ تمام ادویات بہت ہی گہرا اثر کرنے والی ہیں سو دوا کے انتخاب اور استعمال میں بہت احتیاط کی ضرورت ہوتی ہے۔ تھوڑی سی بے احتیاطی بھی مسائل بڑھنے کا امکان پیدا کر سکتی ہے۔

بڑوں کی نیند کی خرابی اور خوابوں کے ہومیوپیتھک علاج کے متعلق پڑھنے کے لئے یہاں کلک کریں۔

بچوں کے نفسیاتی مسائل سے آگاہی کے لئے یہاں کلک کریں۔

(حسین قیصرانی ۔ سائیکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ، لاہور پاکستان۔ فون 03002000210)

https://web.facebook.com/hussain.kaisrani/videos/1428410633932786/

0 0 votes
Article Rating
Picture of kaisrani

kaisrani

Leave a Reply

Subscribe
Notify of
guest
0 Comments
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments

Sign up for our Newsletter