میری عمر 38 سال ہے۔ میں پی ایچ ڈی سکالر اور گورنمنٹ آفیسر ہونے کے ساتھ ساتھ ایک بین الاقوامی تحقیقی مقالہ جات کی مصنفہ بھی ہوں۔ فروری 2019 سے ڈاکٹر حسین قیصرانی کے زیر علاج ہوں۔ میں ان کے پاس پتے کی پتھری (Gallstones) اور (Fatty Liver) کے علاج کے لیے گئی تھی۔ میرے پتے (Gallbladder) میں بہت سی پتھریاں (Stones) تھیں جن میں سے سب سے بڑی کا سائز تھا۔ علاج شروع کرنے سے پہلے ڈاکٹر صاحب نے فون پر تمام مسائل کے بارے میں تفصیلی بات کی اور فرمایا کئے کہ اگر آپ مطمئن ہیں تو علاج کے لیے تشریف لائیں۔ ان کی گفتگو حقائق پر مشتمل تھی؛ اس لیے میں نے علاج کروانے کا فیصلہ کیا۔ پہلی میٹنگ میں ڈاکٹر صاحب نے مجھ سے بہت سے سوالات کیے۔ میں پریشان بھی تھی اور حیران بھی کہ یہ کس طرح کے ڈاکٹر ہیں۔ بہرحال ہومیوپیتھک علاج کا میرا پہلا تجربہ تھا؛ اس لیے میں بہت کنفیوژ تھی۔ ڈاکٹر صاحب نے کہا کہ میں “آپ” کا علاج کروں گا پتھریوں کا نہیں۔ پتھریاں اس لیے ہیں کہ آپ صحت مند نہیں ہیں۔ جب آپ ٹھیک ہو جائیں گی تو پتھریاں خود بخود ختم ہو جائیں گی۔ اگرچہ میں ان کا فلسفہ نہیں سمجھ سکی مگر پھر بھی میں نے ان سے علاج کروانے کا فیصلہ کیا۔
ڈاکٹر صاحب نے پوری لگن اور توجہ سے میرا علاج شروع کیا۔ میں حیران تھی کہ آج کل کے دور میں ایسے ڈاکٹر بھی موجود ہیں۔ ڈاکٹر صاحب مجھ سے چھوٹی سے چھوٹی بات کے بارے میں بھی پوچھتے اور میں پریشان ہو جاتی کہ اس کا میری پتھریوں سے بھلا کیا تعلق ہو سکتا ہے۔ تقریباً ایک ماہ تک میں ان کے طریقہ علاج کو سمجھنے کی کوشش کرتی رہی۔ وہ علاج کے قدرتی عمل پر کام کر رہے تھے۔ ان کا خیال تھا کہ اللہ نے انسان کے اندر بہت سی قوتیں پوشیدہ رکھی ہیں۔ ان قوتوں، خاص طور پر قوتِ ارادی کا درست استعمال، انسان کو کسی بھی مقصد میں کامیاب کر سکتا ہے۔ مجھے بہت سے مسائل کا سامنا تھا جیسے الرجی (Allergy)، ڈر، خوف، فوبیا (Fear and Phobia)، حساسیت (Sensitivity)، رنج اور بے پناہ جذباتیت (Emotional)۔ ڈاکٹر صاحب نے ان تمام مسائل کو بہت خوبی اور خوبصورتی سے سلجھایا۔
ایک ماہ کے عرصے کے دوران میں بہت اچھا محسوس کرنے لگی۔ انہی دنوں میں نے قاری عبد الباسط کی آواز میں سورۃ الرحمٰن سننی شروع کی۔ میں سورۃ البقرہ کی آیت 74 کو اکتالیس بار پانی پر دم کر کے پیتی اور باقاعدگی سے سورۃ یٰس کی تلاوت کرتی تھی۔ اس کے ساتھ ساتھ درود پاک بھی جاری رہتا تھا۔ ڈاکٹر صاحب نے ان سب کاموں کو سراہا۔ میرا موڈ، لہجہ اور انداز بدلنے لگے۔ لیکن میں نے محسوس کیا کہ یہ سب عارضی ہے۔ مارچ میں ایک ماہ کے علاج کے بعد میری الٹرا ساؤنڈ رپورٹ (Ultrasound) میں کوئی بہتری نہ تھی۔ میں شدید غم کی کیفیت میں تھی۔ مایوسی نے مجھے گھیر رکھا تھا۔ ڈاکٹر صاحب نے مجھے تسلی دی اور کہا کہ اللہ پر بھروسہ رکھیں۔ میں نے ان کا علاج جاری رکھا کیونکہ درد کو واضح افاقہ تھا۔ میں اکثر ڈاکٹر صاحب سے لڑ پڑتی اور بار بار پوچھتی کہ میری پتھریاں کب ختم ہوں گی؟ ڈاکٹر صاحب نے ہمیشہ انتہائی صبر و تحمل سے میری بات سنی لیکن حیرت انگیز طور پر کبھی میرا علاج نہ چھوڑا۔
اپریل میں مجھے مدر ٹنکچر ڈراپس استعمال کروائے گئے جن سے میرا درد بڑھ گیا۔ مختصراً یہ کہ اپریل اور مئی کے دوران میری طبیعت یں اتار چڑھاؤ آتے رہے۔ جون میں درد دوبارہ بڑھ گیا۔
مجھے یاد ہے اس دن جون کی 18 تاریخ تھی۔ وہ میری زندگی کا بد ترین دن تھا جب درد ناقابلِ برداشت تھا۔ ڈاکٹر صاحب نے مجھے کسی ایلوپیتھک اسپیشلسٹ سے علاج کروانے کا کہا۔ میں نے ایک ہفتہ ایلوپیتھک ڈاکٹر سے علاج کروایا لیکن میں سرجری اور آپریشن سے اتنی خوفزدہ تھی کہ میں نے دوبارہ ڈاکٹر حسین سےعلاج کروانا شروع کر دیا۔
اب میری الٹرا ساؤنڈ رپورٹ بہتر آئی۔ پتھری کا سائز کم ہو گیا تھا۔ اور (FATTY LIVER CURED) تو جیسے تھا ہی نہیں۔
میں کافی مطمئن تھی۔ ڈاکٹر صاحب نے مجھے رات کو سونے سے پہلے زیتون کے تیل میں لیمن ڈال کر پینے کا مشورہ دیا۔
کرشماتی طور پر درد مکمل طور پر غائب ہو گیا۔ درد کے بغیر مجھے بہت اچھا لگ رہا تھا۔ ڈاکٹر صاحب نے ہدایت کی کہ بیماری اور پتھریوں کے خوف سے آزاد ہو کر اپنی زندگی سے لطف اٹھائیں۔
جولائی 2019 میں، میں نے کوئی دوائی نہیں کھائی اور پورا مہینہ خوب انجوائے کیا۔ کھانے پینے کو جب اور جو دل کیا، خوب کھایا پیا۔ چھوٹے موٹے مسائل کے لیے ڈاکٹر صاحب سے رہنمائی چل رہی تھی۔ اگست میں ڈاکٹر صاحب نے میری بہت پرانی الرجی اور منہ کے انفیکشنز (Allergy and Infection) یعنی بار بار ہونے والے چھالوں اور دانوں کا علاج کیا۔ اب ڈاکٹر صاحب نے مجھے پھر ٹیسٹ کروانے کا کہا لیکن الٹراساؤنڈ (Ultrasound)، چیک اپ کے خوف (Fear of Doctors) اور انجیکشنز (Phobia of Injections) کے ڈر کی وجہ سے میں نہ جا سکی۔
میں نے ستمبر میں ایک ہفتے تک ڈاکٹر صاحب سے رابطہ نہ کیا کیونکہ میں اپنے آپ کو آپریشن کے لیے ذہنی طور پر تیار کر رہی تھی۔ لیکن میں اس کوشش میں ناکام ہو گئی اور پھر ڈاکٹر صاحب سے علاج کروانے لگی۔ اس سارے عرصے کے دوران ڈاکٹر صاحب مجھے مختلف دوائیں تجویز کرتے رہے۔
ستمبر کو میں نے (Liver Function Test) اور بلڈ شوگر (Blood Sugar) کے ٹیسٹ کروائے۔ الحمدللہ تمام رپورٹس نارمل تھیں۔ 18 ستمبر کو میں نے بہت سارے ٹیسٹ اور الٹراساؤنڈ ٹیسٹ (Ultrasound) کروایا اور رپورٹ میری توقعات کے بالکل برعکس تھی۔ پتھریوں کا حجم %50 فیصد تک کم ہو گیا تھا۔ لیبارٹری میں موجود ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ یہ ایک کرشمہ ہے کیونکہ ایلوپیتھک ڈاکٹرز پتے کی فوری سرجری (Operation / Surgery) تجویز کرتے ہیں۔
میں نے ڈاکٹر صاحب کو بتایا۔ وہ بہت خوش تھے۔ میں نے اللہ کا شکر ادا کیا جس نے مجھ پر اتنا کرم کیا اور مجھے ڈاکٹر حسین کے پاس علاج کے لیے بھیجا۔ ڈاکٹر صاحب نے دوسرے مسائل کے حوالے سے بھی میری رہنمائی کی۔ ان شاء اللہ جلد ہی میرے پتے کی پتھریاں %100 ختم ہو جائیں گی اور باقی مسائل بھی حل ہو جائیں گے۔
میں ابھی بھی ڈاکٹر حسین کے زیرِ علاج ہوں اور ان کے مستقل شفیق رویے کے لیے ان کی بے حد شکر گزار ہوں۔ ان جیسا ڈاکٹر اللہ کی کسی عظیم نعمت سے کم نہیں۔ میری دعا ہے اللہ انھیں شفائے کاملہ، درازی عمر اور خوش بختی سے نوازے۔ آمین ثم آمین۔
اگر کسی کو میرے علاج سے متعلق کسی بھی قسم کی معلومات درکار ہوں تو وہ مجھ سے اس ای میل ایڈریس پر رابطہ کر سکتا ہے۔
[email protected]
اللہ سب کا حامی وناصر ہو۔
شکریہ
===================
حسین قیصرانی ۔ سائیکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ ۔ لاہور پاکستان فون نمبر 03002000210۔
===================
انگریزی فیڈبیک مندرجہ ذیل لنک پر دستیاب ہے: