محبت میں ناکامی، بے وفائی اور دھوکے کا دکھ- کامیاب کیس، دوا، علاج اور فیڈبیک۔ حسین قیصرانی

یہ کہانی ہے یورپی معاشرے میں پلنے، بسنے اور زندگی کے اَن گنت مسائل سے دوچار ہونے والی ایک نوجوان لڑکی کی؛ اوائل عمر میں ہی، جس کے ماں باپ میں علیحدگی ہو گئی۔ وہ جس سرپرست کے زیرِ نگرانی پرورش پانے پر مجبور ہوئی؛ اُس نے اسے ہر ممکن “ظلم و زیادتی” کا نشانہ سالہا سال بنایا۔ کالج میں جس کلاس فیلو سے عشق ہوا؛ اُس نے اِن کی بہترین دوست سے شادی رَچا لی۔ زندگی کے ہر اہم موڑ پر دھکے، ڈھکوسلے اور دھوکے ملے۔

اب جبکہ وہ ایک ریسرچ پراجیکٹ پر دو سال سے مصروف ہے تو اُسے اپنے سے دُگنی عمر کے سپروائزر سے عشق ہوا، وعدے وعید ہوئے، محترمہ نے اپنی محنت سے کمایا ہوا سارا سرمایہ اُن پر لُٹا دیا کہ آخرکار سب کچھ اُسی کا ہی تو ہے۔ کوئی تین ماہ پہلے پتہ چلا کہ وہ کسی اَور کے ساتھ پینگیں بڑھا چکا ہے۔ وہ جو کوئی اَور ہے وہ کوئی اَور نہیں بلکہ اِن ہی کی قریبی ترین دوست ہے۔

محبت کی اِنتہا بھی ہے اور نفرت و مایوسی کی یلغار بھی۔ یہ غم بھی کہ میں نے اپنی جوانی اُس کے نام کرنے کا فیصلہ کر لیا اور اُس نے مجھے اتنا دھوکہ دیا۔ اپنے آپ پر غصہ بھی کہ مَیں نے اُس پر اتنا اِعتبار کیوں کیا اور اپنی ساری جمع پونجی کیوں اُس کے حوالے کر دی۔ وہ اب بھی دعویٰ کرتا ہے کہ اِس سے ہی شادی کرے گا۔ گو مگو کی کیفیت ہے۔ دل کہتا ہے کہ اُس کے ساتھ سلسلہ چلتا رہے مگر دماغ کہتا ہے کہ یہ پاگل پن ہے۔ پہلے بھی وہ کئی اِس جیسی بُھگتا چکا ہے تو اِس کے ساتھ بھی اُنہی جیسا حال ہوگا۔

دل کرتا ہے کہ اپنی دوست کو قتل کر دیں۔ دن رات منصوبے سوچتی رہتی ہے کہ کون سا طریقہ محفوظ ترین رہے گا۔ اُس کے اوپر کار چڑھا دے، تیزاب پھینک دے، زہر ملا دے، کسی مافیا یا گینگ کو ڈھونڈے جو اِس کو اغوا کرکے تباہ و برباد کر دے۔ انتقام، انتقام اور انتقام ہر وقت دل و دماغ پر سوار ہے۔

سپروائزر کے پاس اِس کے کئی راز ہیں اور بہت کچھ ایسا بھی کہ وہ اگر کبھی کہیں ظاہر کر دے تو یہ کہیں منہ دکھانے کے قابل ہی نہ رہے۔ وہ چاہے تو اُس کی شکایت بھی کر سکتی ہے جس سے وہ تباہ و برباد ہو سکتا ہے؛ اُس کی جاب جا سکتی ہے اور اِس طرح وہ اپنی دوست اور سپروائزر دونوں سے بدلہ اور انتقام لے سکتی ہے۔ اِس منصوبے کی کڑیاں ابھی کچھ مِل ہی رہی ہوتی ہیں کہ ڈر، خوف اور اپنی تباہی کا خیال آتا ہے کہ یوں تو اِس کا بھی کچھ نہیں بچے گا۔ دن رات، اُٹھتے بیٹھتے، سوتے جاگتے، چلتے پھرتے ہر وقت یہی خیالات ذہن میں رہتے ہیں۔

جسمانی تکالیف اور دردوں کی تفصیل طول طویل ہے۔ ہر قسم کی دوائیاں کئی ماہ سے جاری ہیں۔ کام کاج اور گھر بار کے معاملات بہت بُری طرح ڈسٹرب ہیں۔ کسی حوالہ سے اُس دوست کا ذکر کہیں آ جائے تو اَنگ اَنگ بھڑک اُٹھتا ہے اور گھنٹوں غصہ اور انتقام پر توجہ رہتی ہے۔
ماں باپ کی علیحدگی، رشتہ داروں کے رَویے اور مستقل دھوکے سے اب کسی بھی انسان پر اعتبار نہیں رہا۔

یہ سب، کچھ کم نہ تھا کہ مختلف قسم کے خوف، ڈر اور پریشانیوں نے ڈیرے ڈالنے شروع کر دئے۔ اِن میں سب سے کربناک یہ ڈر کہ میرے درد اور تکلیفوں کی وجہ کہیں کینسر کی بیماری نہ ہو۔ یہ ڈر اتنا مستقل اور تکلیف دِہ تھا کہ اِنہوں نے حال ہی میں اِس حوالہ سے اپنے سارے لیب ٹیسٹ کروا لئے مگر یہ وہم کسی طرح دل و دماغ سے نکل ہی نہیں پا رہا۔

اللہ تعالیٰ سے رو رو کر دعائیں ہیں کہ اِس مصیبت سے وہی نکالے تو نکالے ورنہ کوئی راستہ نظر نہیں آتا۔

کیس کا تجزیہ، علاج اور دوائیں (ہومیوپیتھی سٹوڈنٹس اور ڈاکٹرز کے لئے)۔
یہ ہے اُن کیفیات کی ہلکی سی جھلک جب محترمہ نے علاج کے لئے رابطہ فرمایا۔ تین لمبے سیشن میں کیس مکمل ہو پایا۔ اِن تمام مسائل کے باوجود عشق کا جنون ہی سب سے بڑا یا اپرموسٹ (Uppermost Layer) مسئلہ قرار پایا۔ اِنتقام، ڈر، غصہ اور باقی مسائل ناقابِل حصول عشق کے ہی اثرات تھے۔ فرمانے لگیں کہ اگر آپ پاگل پن کی حد تک میری جنونی محبت کا حل نکال لیں تو باقی مسئلے بہتر ہو جائیں گے۔ میں ہر وقت یہ سوچتی رہتی ہوں کہ میرے ساتھ اُس نے ایسا کیا ہی کیوں۔ میں اپنی ساری محنتیں اور محبتیں شمار کرتی رہتی ہوں اور دن رات یہی خیال آتا ہے کہ اُس نے سیڑھی سمجھا، اُس نے مجھے بس استعمال کیا۔ سچ یہ ہے ڈاکٹر صاحب، مجھے اُس نے بہت مایوس کیا۔

ہر زاویہ اور انداز سے ڈسکس کر لینے کے بعد سب سے اوپر کی سطح ناکام عشق و محبت یا ناقابلِ حصول محبت (Love Disappointment اور Unattainable Love) ہی نظر آئی۔

کیس کی تمام جزئیات کو خوب کھنگالنے اور سمجھنے کے بعد چار دن کے لئے ہومیوپیتھک دوا “فاسفورک ایسڈ (Phosphoric Acid)” دی اور سائیکوتھراپی کے چند سیشن ہوئے۔ محترمہ کو ہدایت کی گئی کہ وہ ہر تبدیلی کی اطلاع دے۔ جہاں تک ممکن ہو، جسمانی تکلیف کے لئے کوئی دوا نہ لے۔
تین چار دن بخار ہوا، سال ہا سال کے بعد ایسا پسینہ آیا کہ سارا جسم بھیگ گیا۔ بہت ساری چیزیں ایسی کھانے کو دل کیا جو کئی سالوں سے نہیں کھائی تھیں۔ اپنی رومیٹ سے پہلی دفعہ خوب جھگڑا کیا حتیٰ کہ اُسے کہہ دیا کہ وہ یہ کمرہ چھوڑ کر کہیں چلی جائے۔
خوب سر درد بھی ہوا جسے برداشت کیا۔

محبت کا بھوت کچھ اُترا تو اپنے گناہ، اللہ کے عذاب، سزا جزا سر پر دھن کی طرح سوار ہو گئی۔ وہ ہر وقت کنفیوز (Confused) رہنے لگیں۔ ڈبل مائنڈڈ (Double Minded) اور الجھن میں پھنسی مثبت منفی سوچوں کی شدید نفسیاتی جنگ میں الجھ کر رہ گئیں۔ کبھی شدید غصہ اور مار دھاڑ کو دل کرتا تو دوسرے لمحے اپنے آپ کو کوستیں۔ انگزائٹی بہت بڑھ جاتی تو کھانے پینے میں لگ جاتیں۔ کھانا پینا ہی اُن کے علاج ہو گیا۔ بعض اوقات اتنا کھا لیتیں کہ خود اُلٹی قے کر کے نکالنا پڑتا۔ خارش بہت زیادہ بڑھ گئی جیسے سکن الرجی (Skin Allergy) ہو چکی ہو۔ وہ جتنا زیادہ خارش کرتیں، اتنا زیادہ خارش مزید بڑھ جاتی۔ جوں ہی ذرا اکیلی یا فارغ ہوتیں تو اندر عجیب و غریب سوچوں اور خیالوں کی زور دار جنگ شروع ہو جاتی۔ یہ معاملہ شدید ڈپریشن میں مبتلا کر دیا کرتا۔ وہ ہر ممکن کوشش کرتیں کہ مثبت رہ پائیں مگر یہ سب عارضی ثابت ہوتا۔ وہ موٹیویشنل سپیکرز کے لیکچرز سنتیں، ذکر اذکار میں مصروف رہتیں یا پھر اللہ سے التجائیں کرتیں تاکہ کچھ سکون میسر آئے مگر وسوسے جان ہی نہیں چھوڑتے تھی۔

ہومیوییتھک دوا اناکارڈیم (Anacardium) شروع کروائی گئی۔ اللہ نے کرم کیا کہ وہ عشق محبت کی ناکامی کے عذاب سے بھی نکل آئیں، سٹریس (Stress)، ڈپریشن (Depression)، انگزائٹی (Anxiety)، وہم اور وسوسوں کی جنگ بھی کامیابی سے جیت گئیں۔ اس کے علاوہ اُن کے مزید کئی جسمانی، جذباتی، ذہنی اور نفسیاتی مسائل بھی واضح ٹھیک ہو گئے۔

علاج کا جو فیڈبیک محترمہ نے بھیجا؛ وہ پیشِ خدمت کیا جاتا ہے:

میں بے شمار قسم کے جسمانی، ذہنی اور نفسیاتی مسائل کا شکار تھی جنہوں نے میری زندگی کے تمام پہلوؤں کو متاثر کر رکھا تھا۔ اِن معاملات کی وجہ جہاں بُرے ماحول میں پرورش پانا تھا وہاں میرے اپنے غلط فیصلے بھی تھے۔ حقیقت یہ ہے کہ میری زندگی عجیب قسم کے مسائل کا انبار تھی۔
پھر یوں ہوا کہ پروردگار نے میری دعاؤں کو شرفِ قبولیت بخشا اور میرا رابطہ ہومیوپیتھک ڈاکٹر حسین قیصرانی سے ہو گیا۔ انہوں نے میری رام کہانی پوری تفصیل سے سنی اور میرا علاج کرنے پر راضی ہو گئے۔ اگرچہ یہ بہت مشکل کام تھا لیکن میں پوری طرح مطمئن ہوں کہ انہوں نے یہ ذمہ داری ہر ممکن طریقے سے پوری کی۔ جس طرح اِنہوں نے ہدایت کی؛ میں نے اُسی طرح دوا اِستعمال کی۔
غم و اندوہ کے اِن دنوں میں، جب جب میں نے رابطہ کیا، انہوں نے تعاون اور راہنمائی فرمائی۔ جو تبدیلی مَیں نے اپنے جسمانی اور نفسیاتی مسائل میں محسوس کی؛ اٗس کے متعلق اِن کو آگاہ کرتی رہی۔

میں نے اپنے جن مسائل میں واضح بہتری دیکھی وہ یہ ہیں:
— انتقامی رویہ
— محبت میں ناکامی، سخت مایوسی اور بے وفائی کا صدمہ
— کینسر کا ڈر
— یہ خوف اور خطرہ کہ میرے رازدارانہ معاملات کہیں عام نہ کر دئے جائیں
— ہر قسم کی ادویات کے بہت زیادہ استعمال کے اثرات
— زندگی بھر کی مصیبتوں، ناکامیوں، خامیوں کے گہرے اثرات

اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ میں واضح بہتری کی طرف گامزن ہوں۔

حسین قیصرانی – سائیکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ – لاہور پاکستان – فون نمبر 03002000210۔

I was suffering from many psychical and emotional issues which were disturbing my quality of life – personal, official and family life. Those issues were bad circumstances and bad choices in life. In fact, my life was a great mess of several problems.

Suddenly Allah hears my prayers and I came in contact with Homeopathic Doctor Hussain Kaisrani Sahib who listened my whole story and agreed to help me. And I am truly convinced that he just fulfilled his commitment. I took my medicine under his full guidance. During this period of misery and emotional pain, he was with me whenever I contacted him for assistance and guidance. I gave him my psychically and emotionally conditions feedback, many a times on daily basis.

I have almost achieved betterment in my revengeful behaviour, emotionally severe disappoints, fear of cancer, fear of revealing of my secrets, misuse of many medicines, weakness of all kind of my own failures and fall backwards them.

And I am progressing gradually, Alhamdulillah!

I have fully trust in Allah Almighty and then Dr Kaisrani kind cooperatives treatment with the best medicine and guidance with dialogues / online sessions.

—————–
Hussain Kaisrani, Psychotherapist & Homeopathic Consultant – Lahore Pakistan. Phone 03002000210

https://web.facebook.com/hussain.kaisrani/posts/1631589213614926

0 0 votes
Article Rating
Picture of kaisrani

kaisrani

Leave a Reply

Subscribe
Notify of
guest
1 Comment
Oldest
Newest Most Voted
Inline Feedbacks
View all comments
Samar
Samar
3 years ago

I delight in, cause I discovered just what I was looking for.
Have a great day. Bye

Sign up for our Newsletter