اگر مرض پرانا نہ ہو تو ہر قسم کے دانت درد میں ہومیوپیتھک دوا کیموملا
30 (Chamomilla) کی صرف ایک خوراک اکثر فوری فائدہ پہنچاتی ہے۔ ہومیوپیتھک لٹریچر میں اگرچہ کیموملا کو دانتوں کی تکلیفوں کی دواؤں میں بالعموم شامل نہیں کیا جاتا۔
مرکسال (Merc Sol)، کلکیریا فاس (Calcarea Phosphoricum)، سلیشیا (Silicea)، کریوزوٹ (Kreosotum)، سٹیفی سیگریا (Staphysagria)، کلکیریا فلور Calcarea Fluarica کو دانتوں کے علاج میں بہت مفید پایا گیا ہے۔
دانت نکلوانے کے بعد یا دانتوں کو چوٹ لگنے سے درد ہو یا خون نہ رک رہا ہو تو آرنیکا 30 (Arnica) کا استعمال بہت عام ہے۔ برطانیہ میں بہت سے ڈینٹسٹ (Dentists) پروسیزر سے پہلے اور بعد اپنے مریضوں کو آرنیکا (Arnica) تجویز کرتے ہیں۔
جارج وتھالکس (George Vithoulkas) نے اپنے میٹریا میڈیکا ویوا Materia Medica Viva) اور آرنیکا پر لیکچر میں اِس سے بالکل اُلٹ اور متضاد بات کی ہے۔ وتھالکس کے تجربات میں آرنیکا خون کو پتلا کرتی ہے اور خون روکنے کی بجائے زیادہ بہانے کا سبب بنتی ہے۔ یہی وجہ ہے کہ میں اپنے مریضوں کو اِس صورت حال میں آرنیکا نہیں؛ آئس کریم تجویز کرتا ہوں۔
——-
ہومیوپیتھک ڈاکٹرز کے لئے:
ڈاکٹر جارج وتھالکس کے پہلے امریکی شاگرد ڈاکٹر بل گرے (Bill Gray, MD) نے بہت بڑے پیمانے پر امریکہ میں سیمینار کیا جس میں ڈاکٹر وتھالکس نے میڈیکل ڈاکٹرز اور ڈینٹسٹس کو مختلف موضوعات پر تین دن خطاب کیا۔ چوتھے دن سوالات کے سیشن میں یہ معاملہ ڈسکس کیا گیا کہ ڈینٹسٹ ایسے مریضوں کو کہ جو ہومیوپیتھک علاج کروا رہے ہوتے ہیں آرنیکا دیتے ہیں تاکہ پہلے سے جاری ہومیوپیتھک علاج کا اثر ختم نہ ہو جائے۔
وتھالکس نے اس موضوع پر بہت لمبی گفتگو کی جس کا خلاصہ یہ ہے:
میں اِسے نہیں مانتا اور نہ ہی اِس کی کوئی تُک ہے۔ ایسے بہت سے نظریے بنے ہوئے ہیں کہ ڈینٹسٹ کے پاس جانے سے پہلے آرنیکا لیں، جیلسیمیم دیں یا چائنا دیں۔ لوگوں نے مختلف نظریات گھڑ لئے ہیں اور انہیں پھیلاتے رہتے ہیں حالانکہ اس کی کوئی بنیاد نہیں ہے۔ مَیں اِن نظریات کو بالکل بھی نہیں مانتا۔ میرا یقین اور عمل اس بات پر ہے کہ مریض کو اُس کے حال پر چھوڑ دینا چاہئے۔ اگر وہ ڈینٹسٹ کا علاج برداشت کر لے تو ٹھیک ہے اور اگر اُسے دوبارہ تکلیف شروع ہو جاتی ہے تو اُس کا علاج ہونا چاہئے۔
حسین قیصرانی ۔ سائیکوتھراپسٹ & ہومیوپیتھک کنسلٹنٹ ۔ لاہور پاکستان فون نمبر 03002000210۔