موجودہ دَور کی زبان میں ناک کی حیثیت ایک ائرکنڈیشنگ پلانٹ کی ہے جس کا بنیادی کام یہ بھی ہے کہ وہ پھیپھڑوں کو گرم، مرطوب اور صاف ستھری ہوا فراہم کرتی رہے۔ پیدا ہوتے ہی بچہ جب پہلی چیخ مارتا ہے تو اس پلازمہ کی کارکردگی شروع ہو جاتی ہے۔ ناک جہاں ایئرکنڈیشنگ پلانٹ ہے تو یہ کھانے پینے کی چیزوں میں اچھائی، برائی، خوشبو بدبو میں فرق کر دیتا ہے۔ گویا ایک چیک پوسٹ بھی ہے۔ہمارے جسم کے اس اہم حصے یعنی ناک کے براہِ راست امراض چند ایک ہی ہیں۔ مثلاً:
اندرونی جھلی کا سوج جانا یا ورمی کیفیت (Inflammation)
ناک کی ہڈی کا ٹیڑھا ہو جانا
ناک کی ہڈی کا بڑھ جانا اور اوزینا
ناکی کی ہڈی کا سوج جانا یا ورم کی کیفیت (Inflammation)
ناک میں مسہ (پولیپس Nasal Polyps)۔
ناک کے اوپر پھنسیاں اور دانے نکلنا
بیرونی ناک پر پھوڑا نکلناناک کی بیماریاں، ہومیوپیتھک دوائیں اور علاجناک کی جھلی کے ورم (Inflammation) یا زخم کے لئے: کالی بائیکرومیکم
ناک میں مسہ یا پولی پس کے لئے: کلکیریا کارب، تھوجا یا سلفر
ناک کی ہڈی کے لئے ٹیڑھی (پولی کروم سپیکٹرا Polychrom Spectra) ہو جائے: انہولینیم یا کلکیریا فاس
ناک کی ہڈی کے لئے بڑھ جائے: انہولینیم یا کلکیریا فلور
ناک کی ہڈی بوسیدہ ہو جائے: آورم
اگر ہڈی کا ورم ہو یا درد: ہیپرسلف
اوزینا: کیڈمیم، ہپوزینم یا آورم
ناک پر جھائیں: سلفر یا سیپیا
ناک متورم ہو جائے: بیلاڈونا، مرکسال، ہیپر سلف، سلیشیا
ناک کے اندر نزلاوی مواد جما رہے یا خشک ہو کر چھلکے سے بن جائیں: کالی بائیکرومیکم
ایڈینائڈز (Adenoids) بڑھ جائیں: بسیلینم یا تھوجا (اگر ایڈی نائیڈز بڑھ جائیں تو ناک بند ہو جاتا ہے اور چھوٹا بچہ بھی بڑے بوڑھوں کی طرح خراٹے لیتا ہے)
ناک کی نزلاوی کیفیت بھی بڑی عام ہے۔ اسے زکام (کورائزا) کہا جاتا ہے۔ دُھول، دھواں، سردی اس کے اکثر اسباب ہوتے ہیں۔ اس کی بے شمار دوائیں ہیں۔ عام طور پر اِسے الرجی کا نام دے دیا جاتا ہے۔ مریض کے تفصیلی انٹرویو کے بعد مزاجی دوا منتخب کی جائے تو اِس مرض سے مستقلاً نجات مل سکتی ہے۔ میں نے، اللہ کے کرم سے، کئی مریض نیٹرم میور، سلفر، کلکیریا کارب، لائیکوپوڈیم، تھوجا، بسلینیم، ٹیوبرکولینم سے ٹھیک کئے ہیں۔ اگر یہ مرض بہت پُرانا ہو چکا ہو تو آخرکار سورینم ہی کی ضرورت پڑتی ہے۔ اِس موضوع پر میرے مضمون نزلاوی اَمراض، نظام تنفس کی خرابیاں، الرجی، چھینکیں، دائمی نزلہ زکام، نمونیا اور کھانسی کا ہومیوپیتھک علاج کا مطالعہ مفید رہے گا۔
ناک پر دانے، پھوڑے یا پھنسیاں بار بار ہونے کی شکایت (یہ مدقوق یا ٹی بی مزاج کی اہم علامت ہوتی ہے): ٹیوبرکولینم
بچے (اور بعض اوقات بڑے بھی) ناک پر خارش محسوس کرتے ہیں اور بار بار ناک کو ہاتھ لگاتے ہیں۔ یہ جسم میں کیڑے یعنی چمونے موجود ہونے کی علامت ہے۔ کیس لینے کے بعد مریض کا مزاج سمجھ کر ہی علاج کیا جا سکتا ہے۔ اِس ضمن میں میرے مضمون پیٹ کے کیڑے یا چمونے اور اُن کا ہومیوپیتھک علاج – حسین قیصرانی کا مطالعہ مفید ہو سکتا ہے۔
———————–
یہ مضمون اور ادویات کی تفصیل معلوماتِ عامہ کے لئے ہے۔ علاج کے لئے اپنے اعتماد کے ہومیوپیتھک ڈاکٹر سے رجوع کریں تاکہ وہ تفصیلی کیس لے کر آپ کی تکلیف، اُس کی شدت اور آپ کی مجموعی صحت و مزاج کو سمجھ سکے۔ دوا کا انتخاب مریض کا کیس لیے بغیر ممکن نہیں ہے۔ علاوہ ازیں دوا کی خوراک اور اُس کی پوٹینسی (طاقت) ہر مریض کے لئے مختلف ہوتی ہے۔
————
(اکثر پوچھا جاتا ہے کہ اگر ہومیوپیتھک کنسلٹینسی کے ذریعہ علاج کروانا چاہیں تو کیا طریقہ ہو سکتا ہے۔ اِس ضمن میں عرض یہ ہے کہ اپنا کیس ڈسکس کرنے کے لیے فون کر کے وقت طے کر لیا جائے۔ تفصیلی کیس انٹرویو کے بعد دوائی بذریعہ ڈاک / کورئیر بھجوا دی جاتی ہے۔ اِس ضمن میں مزید معلومات اور فیس کی تفصیلات کے لئے یہاں کلک کریں۔