کی تکالیف اور ہومیوپیتھک علاج – حسین قیصرانی Asthma دمہ
سانس کی نالیوں میں خرابی یا پھیپھڑوں کی نالیوں کے باریک ہونے کے سبب سانس لینے میں تکلیف کے مرض کو دمہ (Asthma / COPD) سمجھا جاتا ہے۔ دمہ کی تکالیف کی کئی علامتیں ہیں۔ مثلاً؛ بچوں کو دودھ پینے میں دشواری، سانس لیتے وقت سینے میں خرخراہٹ یا سیٹی کی آواز آنا، کھانسی، سانس پھولنا، سینے میں گھٹن کا احساس، دباو اور درد، نیند میں بے چینی یا پریشانی ہونا، تھکان وغیرہ۔ دھول مٹی سے اندرونی یا بیرونی الرجی، موسم کی تبدیلی اور سانس کی نالیوں میں انفیکشن، فضائی آلودگی، حقہ سگریٹ تمباکو کے استعمال کو دمہ یا استھما …
بچوں میں نیند کی کمی – ہومیوپیتھک علاج (حسین قیصرانی)
رات کی نیند اللہ تعالیٰ کی بہت بڑی نعمت ہے۔ رات کو نیند کا نہ آنا کتنا بڑی مصیبت ہے اِس کا اندازہ وہ انسان لگا ہی نہیں سکتا کہ جو اِس مسئلے سے دوچار نہ ہوا ہو۔ خاص طور پر اگر یہ تکلیف بچوں میں ہو تو اُن کی صحت، تعلیم اور مستقبل کی زندگی بہت متاثر ہوتی ہے۔ ایسے بچے سونے میں بہت زیادہ وقت لیتے ہیں۔ سارے دن کے تھکے ہارے ہی کیوں نہ ہوں مگر اُن کا ذہن بہت ایکٹو ہوتا ہے جو اُن کو دیر تک خیالات، تصورات یا کسی کام پر اُکسائے رکھتا ہے۔ …
سوال نامہ ہومیوپیتھک کیس ٹیکنگ حاد امراض
شکایات کا ظہور فوری ہوا یا بتدریج؟ تکلیف کا سبب؟ کیوں اور کیسے؟ درد کا مقام؟ دردوں کی نوعیت؟ ٹیسیں، میٹھا درد، دھڑکن دار؟ جلن دار؟ ایک ہی مقام پر یا اپنی جگہ سے پھیلتا ہے؟ دردوں میں کمی یا زیادتی کا سبب۔ مثلاً گرمی، سردی، گرم ٹھنڈی ہوا، ہوا کا جھونکا،نہانا دھونا،لیٹنے اٹھنے بیٹھنے کی پوزیشن،روشنی، اندھیرا، شورشرابا، خاموشی، مریض کے چہرے کے تاثرات؟ دکھ، غم، غصہ، بے چینی، گھبراہٹ، تشویش وغیرہ؟ کیا مریض کیس کو بڑھا چڑھا کر پیش کر رہا ہے؟ دورانِ تکلیف جسم کے کسی اور حصے میں کچھ ہو رہا ہوں۔ مثلاً درد کے …
شدید بے عزتی کے احساس کی وجہ سے مسائل اور اُن کا ہومیوپیتھک علاج
اگر کسی شخص کی بھرے مجمع میں اتنی بے عزتی ہو جائے کہ وہ سر اٹھانے اور منہ دکھانے کے قابل نہ رہے۔ مثلاً کوئی سٹیج پر تقریر کر رہا ہو اور اُسے معلوم ہو کہ پتلون کی زِپ کھلی رہ گئی تو ایسی خفت یا ایسا احساسِ ندامت اس ضمن میں آئے گا۔ یا استاد کا تھپڑ لگنے پر کسی سٹوڈنٹ کا کلاس کے سامنے پیشاب یا پاخانہ خطا ہو جائے؛ یا کسی لڑکی کے ساتھ بھری مارکیٹ میں اوباش لڑکے بدتمیزی کر جائیں؛ یا گاؤں کا چوہدری کسی غریب خاتون کو گلی میں گھسیٹتا پھرے اور بے آبرو …
کون سا علاج بہتر ہے – ایلوپیتھی یا ہومیوپیتھی یا کوئی اور؟ حسین قیصرانی
یہ سوال اکثر ہر کانفرنس اور بعض اوقات نجی محفل میں کیا جاتا ہے؛ ویسے بھی ہم میں سے کئی لوگوں کے ذہن و خیال میں گردش کرتا رہتا ہے کہ کون سا طریقہ علاج ہمارے لئے بہتر ہے۔ میری محدود سمجھ کے مطابق اہمیت اِس بات کی نہیں کہ آپ کون سا علاج کرواتے ہیں بلکہ اہمیت اِس بات کی ہے کہ آپ کا علاج کون کرتا ہے۔ ہم اگر اچھے ڈاکٹر، معالج یا طبیب کا علاج کریں گے تو ہمیں اِس امر کی فکر کرنے کی ضرورت ہی نہیں پڑے گی۔ میرے ذاتی حلقہ احباب یا ملنے ملانے …
چکن پاکس، لاکڑا کاکڑا کیا ہے اور ہومیوپیتھک علاج کیا۔ حسین قیصرانی
چکن پاکس Chicken Pox یا لاکڑا کاکڑا ایک وبائی مرض ہے جس میں جسم پر چھوٹے چھوٹے دانے ایک دوسرے سے فاصلے پر نکل آتے ہیں ۔۔۔ پیٹ پر، کمر پر، چہرہ، بازو اور ٹانگوں پر۔ یہ اگرچہ چیچک نما دانے ہوتے ہیں مگر داغ یا گڑھے پیچھے نہیں چھوڑ جاتے۔ بخارہوجاتا ہے کبھی ہلکا اور کبھی کبھی زیادہ بھی۔ بالعموم یہ بچوں کی بیماری ہے تاہم بعض اوقات بڑوں کو بھی لاکڑا کاکڑا نکل آتا ہے۔ ایک ہفتہ میں دانے خشک ہو کر ختم ہو جاتے ہیں۔ اگر اِس کو دبایا نہ جائے تو خطر ناک مرض نہیں ہے۔ …
ناک کی تکالیف اور ہومیوپیتھک علاج – حسین قیصرانی۔
نظامِ تنفس کے ذرائع میں ناک، نرخرہ (Larynx)، حلق (Pharynx)، ہوا کی نالی (Trachea)، سینہ کی جھلی (Pleura) اور پھیپھڑے (Lungs) اہمیت کے حامل ہیں اور ان میں ہوا کے آنے جانے کا راستہ سب سے اہم ہے۔ ناک وہ قوتِ حس ہے جس کے ذریعہ ہم سونگھتے اور سانس لیتے ہیں۔ ناک کو بالعموم ایک نالی سمجھا جاتا ہے مگر یہ، درحقیقت، دو نالیوں میں منقسم ہے؛ یعنی دایاں اور بایاں نتھنا۔ ان میں ایک طرح کی رطوبتی جھلی کا استر ہوتا ہے اس میں بال بھی ہوتے ہیں جو مضر ذرات کو اندر جانے سے روکتے ہیں۔ تالو …
یادداشت اور دماغی کمزوری – ہومیوپیتھی دوائیں اور ہومیوپیتھک علاج – حسین قیصرانی
پروفیسر ادریس آزاد کا کام اور نام علمی، ادبی اور دانشور حلقوں میں کسی تعارف کا محتاج نہیں۔ انہوں نے شاعری، نثر، ڈرامہ، فلم، گیت نگاری، ناول، افسانہ، کالم نویسی غرضیکہ ہر صنفِ ادب میں اپنا لوہا منوایا ہے۔ انگریزی، اُردو، فارسی، عربی، پشتو، سرائیکی، پنجابی پر اُن کی مہارت سے تو مَیں بخوبی آگاہ ہوں؛ بہت ممکن ہے کہ دیگر دیسی و بدیسی زبانوں پر بھی دسترس رکھتے ہوں۔ فلسفہ، فزکس اور مذہبی موضوعات پر اُن کے لیکچرز مختلف شہروں اور یونیورسٹیوں میں آئے دن جاری رہتے ہیں۔ ماشاء اللہ! کئی شاہکار کتابوں کے مصنف ہیں۔ ہمارا باہمی تعلق …
ہومیوپیتھی علاج اور ہومیوپیتھک ادویات کیسے کام کرتی ہیں – ایک مثال (حسین قیصرانی)۔
ایک کلائنٹ کا خوشی سے بھرپور فون موصول ہوا: “سر! آپ کے علاج سے، سالوں بعد میرا کان کُھل گیا ہے۔ میں نے آج پہلی بار موبائیل فون بھی بائیں کان کو ہی لگایا ہوا ہے اور مجھے سننے میں ذرا سی بھی دِقت نہیں ہے آج”۔“پچھلے ماہ جب آپ کا تفصیلی کیس انٹرویو لیا تھا تو اُس میں کان کی خرابی کا تو کوئی ذکر ہی نہیں آیا تھا۔ آپ نے تو ناخنوں کی خرابی، ہاتھوں کا سُن ہوجانا، بے اِنتہا خارش کے دَوروں، میوزک کی عدم برداشت، بے چینی اور بے آرامی کے شدید حملوں، منہ کی خشکی …
ایلوپیتھک تشخیص بمقابلہ ہومیوپیتھک تشخیص
ہم آئے دن کلینک میں اپنے مریضوں سے یہ سنتے آئے ہیں، ڈاکٹر صاحب بس ایک دفعہ میرے مرض کی تشخیص ہو جائے پھر علاج کوئی مسئلہ ہی نہیں۔ غور کرنا ہو گاکہ مریض کا تشخیص سے کیا مطلب ہے؟ تشخیص یعنی بیماری کا پتا چلانا بالعموم ایلوپیتھک پس منظر میں بولا جاتا ہے جب کہ ہومیوپیتھی میں اس کا مطلب مختلف ہے۔ ایلوپیتھی میں تشخیص کا مطلب اس وائرس، بکٹیریا، مائکروب وغیرہ کا کُھرا ڈھونڈنا ہو تا ہے جو (ان کے خیال میں) بیماری کا اصل سبب ہوتا ہے۔ اگر سراغ مل جائے تو اس کا توڑ کرنے …